کتاب: تفسیر النساء - صفحہ 857
عورت کی نماز مسجد میں افضل ہے یا گھر میں ؟
سوال : عورت کی نماز گھر میں افضل ہے یا مسجد میں جماعت کے ساتھ۔
جواب : گھر میں ۔[1]
عورتوں کا بلا محرم ٹیکسیوں پر سوار ہونے کا حکم
سوال : عورتوں کا بلا محرم ٹیکسیوں پر سوار ہونے کا کیا حکم ہے؟
جواب : عورت کا اپنے کسی محرم کی معیت کے بغیر ٹیکسی میں سوار ہونا ایک بہت بڑی برائی ہے اس میں ایسے اندیشے اور خطرات ہیں جن کو معمولی نہیں کہا جا سکتا اور عورت اس سفر میں خواہ پردہ دار ہو یا بے پردہ خطرے سے خالی نہیں ہوتی اور وہ مرد جو اپنی خواتین کے لیے یہ عمل پسند یا قبول کرتا ہے وہ دینی اعتبار سے بہت ہی ناقص ہے اور قلیل الغیرت ہے اس میں مردانہ جراثیم بہت کمزور ہیں ، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ’’جب بھی کوئی مرد کسی اجنبی عورت کے ساتھ اکیلا ہوگا تو ان کا تیسرا شیطان ہوگا۔‘‘[2]
اکیلی عورت کا ٹیکسی والے اجنبی کے ساتھ سوار ہو جانا گھر میں خلوت سے زیادہ خطرناک ہے کیونکہ ممکن ہے وہ اسے شہر سے باہر لے جائے یا شہر میں ہی اسے کسی اور جگہ لے جائے خواہ عورت چاہے یا نہ چاہے اور اس طرح جو نتائج سامنے آسکتے ہیں وہ عام خلوت سے زیادہ خطرناک ہوں گے اور عورتوں کے فتنے کے آثار کوئی مخفی چیز نہیں ہیں ۔
علاوہ ازیں حدیث میں بھی آیا ہے، میں نے اپنے بعد مردوں کے لیے عورتوں سے بڑھ کر کوئی فتنہ نہیں چھوڑا ہے۔[3] مزید فرمایا دنیا سے بچو اور عورتوں سے بچو بلا شبہ بنی اسرائیل میں پہلا فتنہ عورتوں سے ہی اٹھا تھا۔[4]
ڈرائیور کے ساتھ آنا جانا
سوال : ہمارا گھرانہ بہت بڑا ہے اور سکول بازار یا عزیز رشتہ داروں کے ہاں جانا ہو تو ڈرائیور ہی ہمیں پہنچا کے آتا ہے سو ہمارا اس ڈرائیور کے ساتھ گاڑی میں سوار ہونے کا کیا حکم ہے؟
جواب : ڈرائیور کے ساتھ سفر کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے، بشرطیکہ عورتیں دو یا زیادہ ہوں اور ان میں کوئی شک وشبہے والی بات بھی نہ ہو تو سکول وغیرہ جانے میں کوئی حرج نہیں ہے اگر کسی مرد کی رفاقت
[1] محمد بن عبدالمصقود، احکام ومسائل خواتین: ص۷۵۱۔
[2] ترمذی: ۱۱۷۱۔ مسند احمد: ۱/ ۲۶۔ حدیث: ۱۷۷۔
[3] مصنف ابن ابی شیبۃ: ۴/ ۴۶۔ حدیث: ۱۷۶۴۲۔
[4] صحیح مسلم، کتاب الذکر والدعاء والتوبۃ والاستغفار: ۱۷۴۲۔ احکام ومسائل خواتین: ص ۷۱۷ محمد بن ابراہیم۔