کتاب: تفسیر النساء - صفحہ 856
ایلاء کی مدت سوال : نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی بیویوں سے کتنی دیر کا ایلاء کیا تھا؟ جواب : ایک ماہ کا۔[1] عورت کا پارچہ فروش سے باتیں کرنا سوال : عورت کا پارچہ فروش سے باتیں کرنا کیسا ہے ہم چاہتے ہیں کہ اس بارے خواتین کے لیے عمومی گفتگو کے رہنما اصول واضح کیے جائیں ۔ جواب : کسی عورت کا کسی دکاندار وغیرہ کے ساتھ گفتگو کرنا اگر بقدر ضرورت ہو جس میں کوئی فتنے والی بات نہ ہو تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے خیر القرون میں عورتیں اپنی ضروریات اور مختلف امور میں جن میں کوئی فتنہ نہ ہوتا تھا حسب ضرورت باتیں کیا کرتی تھیں لیکن اگر اس گفتگو میں ہنسی مذاق آزاد منشی اور بولنے کا انداز فتنہ پرور ہو تو ناجائز اور حرام ہے۔[2] فون پر اپنے منگیتر سے بات چیت کرنا سوال : کیا منگیتر کے لیے جائز ہے کہ فون پر اپنے منگیتر سے بات چیت کرے؟ جواب : اگر ان لڑکے لڑکی کا آپس میں عقد ہوگیا ہے تو جائز ہے کہ وہ لڑکا اس لڑکی سے ٹیلیفون پر بات کر لے لیکن اگر صرف نسبت ہی طے ہوئی ہو تو بات کرنا درست نہیں ہے سوائے اس کے کہ لڑکی کا ولی الامر اس کی اجازت دے اور یہ بھی شرط ہے کہ ان کی بات چیت کسی مصلحت کے تحت ہو اور دوران گفتگو میں کسی طرح کی لوچ ولہک اور نرم گفتگو نہ ہو لطائف نہ سنے سنائے جائیں اور اپنے جذبات کا اظہار نہ ہو وغیرہ وغیرہ کیونکہ یہ بات کرنے والا اور نکاح کا پیغام دینے والا تاحال ایک اجنبی اور غیر مرد ہے، اس لیے لڑکی کے لیے ضروری ہے کہ اپنے اولیاء سے اجازت لے لے۔[3] سفر کے لیے محرم کے ساتھ نکلنا سوال : کتنا سفر ہو تو عورت کو محرم کے ساتھ نکلنا ضروری ہے؟ جواب : اتنا سفر کہ آدمی پیدل رات تک گھر نہ پہنچ سکے اگر اتنا سفر ہے تو عورت کے لیے ضروری ہے کہ اس کے ساتھ محرم بھی ہو۔[4]
[1] بخاری، کتاب النکاح، باب موعظۃ الرجل ابنتۃ، نیز مسائل ایلاء کے لیے آگے ملاحظہ کیجئے۔ [2] صالح بن فوزان، احکام ومسائل خواتین: ص۷۵۱۔ [3] ایضا، محمد بن عبدالمصقود: ص ۷۵۳۔ [4] حوالہ ایضًا۔