کتاب: تفسیر النساء - صفحہ 850
سے عزیز تر ہے، جس پر دنیا کی ہر شے کو قربان کر دے گا مگر اسے دنیا کی کسی چیز پر بھی قربان نہ کرے گا۔[1] اللہ کن لوگوں کو اپنی راہیں سمجھاتا ہے؟ سوال : اللہ کن لوگوں کو اپنی راہیں سمجھاتا ہے؟ جواب : جو شخص بھی اللہ کی راہ میں دین کے کسی بھی شعبے میں پوری جدوجہد کرے گا اللہ اس کے لیے راہیں کھولتا چلا جائے گا بس ہمت نہ ہاریں ۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَ الَّذِیْنَ جَاہَدُوْا فِیْنَا لَنَہْدِیَنَّہُمْ سُبُلَنَا﴾ (العنکبوت: ۶۹) ’’اور جو لوگ ہمارے رستے میں محنت کرتے ہیں ہم انہیں ضرور اپنے رستے دکھا دیتے ہیں ۔‘‘ آگے لفظ ہیں : ’’اور بے شک اللہ احسان کرنے والوں کے ساتھ ہے۔‘‘ عورت کی پیدائش کا مقصد سوال : عورت کو اللہ عزوجل نے کس مقصد کے لیے پیدا کیا ہے؟ جواب : مرد و عورت ہرایک کو اللہ تعالیٰ نے اپنی عبادت کے لیے پیدا فرمایا ہے، جیسا کہ فرمایا: ﴿وَ مَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَ الْاِنْسَ اِلَّا لِیَعْبُدُوْنِo﴾ (الذاریات) ’’ہم نے جنوں اور انسانوں کو صرف اپنی عبادت کے لیے پیدا کیا ہے۔‘‘ اہم مقصد اللہ عزوجل نے قرآن میں بیان فرمایا ہے وہ ہے شوہر کو سکون فراہم کرنا، فرمان باری تعالیٰ ہے: ’’اور اس کی نشانیوں سے ہے کہ اس نے تمہارے لیے تمہاری جانوں سے بیویوں کو پیدا کیا۔ لِتَسْکُنُوا إِلَیْہَا ’’تاکہ تم اس سے سکون حاصل کرو۔‘‘ (الروم: ۲۱) لوگ کس فطرت پر پیدا ہوتے ہیں ؟ سوال : لوگوں کو اللہ عزوجل نے کس فطرت پر پیدا کیا ہے؟ جواب : فطرت اسلام پر۔ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ہر پیدا ہونے والا بچہ فطرت اسلام پر پیدا ہوتا ہے۔ پھر اس کے والدین اسے یہودی بنا لیں یا عیسائی یا مجوسی۔[2] یعنی پیدا ہونے والی جان پگھلے لوہے کی مانند ہے اسے جس سانچے میں ڈھال دیا جائے وہ ویسی شکل اختیار کر لیتا ہے، لہٰذا بچوں کے لیے پاکیزہ ماحول کا بندوبست کرنا چاہیے۔
[1] تفہیم القرآن: ۳/ ۷۱۶۔ [2] بخاری، کتاب التفسیر۔ دیکھیے: تیسیر: ۳/ ۵۱۳۔