کتاب: تفسیر النساء - صفحہ 847
صاحب ثروت کو دیکھ کر کیا ردّ عمل ہونا چاہیے؟ سوال : کسی صاحب ثروت کو دیکھ کر جاہل اور علم والے کا کیا ردّ عمل ہوتا ہے؟ جواب : قرآن اس پر یوں روشنی ڈالتا ہے کہ قارون جب اپنے کروفر کے ساتھ نکلا تو دنیا دار لوگوں کے خیالات یہ تھے کہ کاش! ہمیں بھی اسی جیسی شان وشوکت عطا ہو یہ تو بڑے نصیبے والا ہے۔ جبکہ علم والے کہتے ہیں : مرو بھی! اللہ کی جانب سے اہل ایمان کو ملنے والا ثواب بہتر ہے وہ صرف صابروں کو ملتا ہے۔ (القصص: ۷۹، ۸۰) کیا نبوت ملنے سے قبل نبی اپنے آپ کو جانتا ہوتا ہے کہ وہ نبی ہے؟ سوال : کیا نبوت ملنے سے قبل نبی اپنے آپ کو جانتا ہوتا ہے کہ وہ نبی ہے؟ جواب : نبوت ملنے سے قبل نبی کو علم نہیں ہوتا ہے کہ وہ نبی بننے والا ہے، قرآن میں اللہ فرماتے ہیں : ﴿وَ مَا کُنْتَ تَرْجُوْٓا اَنْ یُّلْقٰٓی اِلَیْکَ الْکِتٰبُ اِلَّا رَحْمَۃً مِّنْ رَّبِّکَ﴾ (القصص: ۸۶) ’’آپ کو تو امید بھی نہ تھی کہ آپ کو کتاب عطا ہوگی یہ تو فقط آپ کے رب کی رحمت تھی۔‘‘ موسیٰ علیہ السلام طور پر آگ لینے گئے ہیں اور نبوت لے کر آگئے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرشتے کو دیکھتے ہیں ، ڈر جاتے ہیں پھر خدیجہ رضی اللہ عنہا اپنے چچا زاد ورقہ بن نوفل کے پاس لے کر جاتی ہیں تو حقیقت حال منکشف ہوتی ہے۔[1] کیا مومن کا امتحان ضروری ہے؟ سوال : کیا مومن کا امتحان ضروری ہے؟ جواب : اللہ قرآن میں فرماتے ہیں : لوگوں نے یہ سمجھ لیا ہے کہ انہیں چھوڑ دیا جائے گا، کہ انہوں نے ’’ہم ایمان لے آئے‘‘ کہہ دیا ہے اور ان کی آزمائش نہیں ہوگی ہم نے ان سے پہلے لوگوں کو بھی آزمایا اللہ سچوں اور جھوٹوں کو ضرور دیکھ کر رہے گا۔‘‘ (العنکبوت: ۲، ۳) صحیح حدیث میں ہے کہ سب سے سخت امتحان نبیوں کا ہوتا ہے پھر صالح نیک لوگوں کا پھر ان سے کم درجے والے پھر ان سے کم درجے والے انسان کا امتحان اس کے دین کے اندازے پر ہوتا ہے اگر وہ دین میں سخت ہے تو مصیبتیں بھی سخت نازل ہوتی ہیں ۔[2]
[1] بخاری: ۳ [2] ترمذی، کتاب الزہد، باب ماجاء فی الصبر علی البلاء: ۲۳۹۸۔ ومسند احمد: ۱/ ۱۷۲ صحیح ہے۔