کتاب: تفسیر النساء - صفحہ 840
تَعْبَثُوْنَo﴾ (الشعراء: ۱۲۸) ’’یہ کیا بات ہے تم ہر بلند جگہ پر ایک یادگار بنا لیتے ہو۔‘‘
جس طرح کہ آج بھی بلند مینار اور مقبرے وغیرہ ملتے ہیں ۔
شاندار گھر بنانے کے بارے میں قرآن کی رہنمائی
سوال : شاندار گھر بنانے کے بارے قرآن میں سے کیا رہنمائی ملتی ہے؟
جواب : ایسے گھر بنانا قوم عاد کا وطیرہ تھا، جس کا تذکرہ اللہ عزوجل یوں فرماتے ہیں : ﴿وَتَتَّخِذُوْنَ مَصَانِعَ لَعَلَّکُمْ تَخْلُدُوْنَo﴾ (الشعراء: ۱۲۹) ’’اور تم عمارتیں اتنی شاندار بناتے ہو گویا اس میں ہمیشہ رہو گے۔‘‘ لہٰذا ایسی عمارات سے بچنا چاہیے۔
کیا روزِ قیامت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے رشتہ داری کا فائدہ ہو گا؟
سوال : کیا روز قیامت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے رشتہ داری کسی کے کام آسکتی ہے؟
جواب : نہیں ، بلکہ ہر ایک کو اپنا حساب خود دینا پڑے گا اور اسی کے مطابق اس کا بدلہ ہوگا، قرآن کی جب یہ آیت: ﴿وَاَنذِرْ عَشِیرَتَکَ الْاَقْرَبِیْنَo﴾ (الشعراء: ۲۱۴) نازل ہوئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے کنبے کے لوگ اکٹھے کیے اور انہیں مخاطب کر کے کہتے ہیں : ’’اے فاطمہ بنت محمد( صلی اللہ علیہ وسلم )! اے صفیہ بنت عبدالمطلب سنو میں تمہیں اللہ کے ہاں کچھ کام نہیں آسکتا۔ ہاں میرے پاس جتنا مال ہے جتنا چاہو دینے کو تیار ہوں ۔‘‘[1]
شعر اور شعراء کا اسلام میں حکم
سوال : شعر اور شعراء کو اسلام کس نظر سے دیکھتا ہے؟
جواب : شعر کے بارے جو عام حدیث ملتی ہے وہ کچھ یوں ہے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ کی ایک جماعت کے ساتھ عرج جا رہے تھے، راستے میں ایک عربی شاعر شعر خوانی کرتا ہوا ملا اپ نے فرمایا: اس شیطان کو پکڑ لو یا فرمایا، روک لو: تم میں سے کوئی شخص خون اور پیپ سے اپنا پیٹ بھر لے یہ اس سے بہتر ہیکہ شعروں سے اپنا پیٹ بھر لے۔[2]
امام نووی رحمہ اللہ اس کی شرح میں فرماتے ہیں : ’’سارے علماء کا کہنا ہے کہ یہ جائز ہے جب تک اس میں بیہودہ گوئی وغیرہ نہ ہو، ان کا کہنا ہے اور یہ کلام ہے جو اچھا سو اچھا ہے اور برا برا۔‘‘ اور یہی بات درست ہے۔‘‘[3]
[1] صحیح مسلم، کتاب الایمان، باب فی قولہ تعالٰی و انذر عشیرتک الاقربین: ۲۰۵۔
[2] صحیح مسلم، کتاب الشعر، باب فی انشاد الاشعار: ۲۲۵۹۔
[3] شرح نووی: ۶/ ۴۰۵۔