کتاب: تفسیر النساء - صفحہ 834
اثر لیتے ہیں ۔ بیوی اور اولاد کی اصلاح کے ساتھ ساتھ ان کے لیے دعا بھی کرتے ہیں :
﴿رَبَّنَآ ہَبْ لَنَا مِنْ اَزْوَاجِنَا وَذُرِّیّٰتِنَا قُرَّۃَ اَعْیُنٍ وَّاجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِیْنَ اِِمَامًاo﴾ (الفرقان: ۷۴)
’’اے ہمارے رب! ہمیں اپنی بیویوں اور اولاد کی جانب سے آنکھوں کی ٹھنڈک عطا کر اور ہمیں متقین کا امام بنا۔‘‘
بیمار اور بیماری کے احکام و مسائل
بیماری پر صبر کرنے کی فضیلت
سوال : بیماری پر صبر کرنے کی کیا فضیلت ہے؟
جواب : اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
﴿یٰٓاَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا اسْتَعِیْنُوْا بِالصَّبْرِ وَ الصَّلٰوۃِ اِنَّ اللَّہَ مَعَ الصّٰبِرِیْنَo وَ لَا تَقُوْلُوْالِمَنْ یُّقْتَلُ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ اَمْوَاتٌ بَلْ اَحْیَآئٌ وَّ لٰکِنْ لَّا تَشْعُرُوْنَo وَ لَنَبْلُوَنَّکُمْ بِشَیْئٍ مِّنَ الْخَوْفِ َوالْجُوْعِ وَنَقْصٍ مِّنَ الْاَمْوَالِ وَ الْاَنْفُسِ وَ الثَّمَرٰتِ وَ بَشِّرِ الصّٰبِرِیْنَo﴾ (البقرۃ: ۱۵۳۔ ۱۵۵)
’’اے ایمان والو! تم صبر اور نماز کے ساتھ مدد طلب کرو بے شک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے اور تم اللہ کی راہ میں قتل کیے جانے والوں کو مردہ نہ کہو، بلکہ وہ زندہ ہیں لیکن تمہیں سمجھ نہیں اور ہم تمہیں ضرور آزمائیں گے خوف بھوک، اموال کی کمی، جانوں کی کمی اور پھلوں کی کمی سے اور صبر کرنے والوں کو خوشخبری دے دیجیے۔‘‘
اور یہ بھی ثابت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((مَا یُصِیْبُ الْمُسْلِمَ مِنْ نَصَبٍ وَلَا وَصَبٍ وَلَا ہَمٍّ وَلَا غَمٍّ حَتَّی الشَّوکَۃَ یُشَاکُہَا اِلَّا کَفَّرَ اللّٰہُ بِہَا مِنْ سَیِّئٰاتِہِ۔))[1]
’’مسلمان کو جو بھی تھکان، درد، رنج وغم اور ملال پہنچتا ہے حتیٰ کہ اگر اس کو کانٹا بھی لگتا ہے تو اللہ ان کے بدلے اس کے گناہ معاف کر دیتا ہے۔‘‘
[1] صحیح البخاری: ۵۶۴۱۔