کتاب: تفسیر النساء - صفحہ 802
غلط باتوں میں تقلید آباء سوال : تقلید آباء کن کا کام ہے؟ جواب : اہل کفر وشرک کا جبکہ اہل حق ہمیشہ دلیل کے پیچھے لگتے ہیں ۔ جس طرح کہ ابراہیم علیہ السلام اپنی قوم اور باپ کو کہتے ہیں ، آپ کیا ان مورتیوں کے پاس جمے بیٹھے رہتے ہیں تو ان کا جواب تھا: ﴿وَجَدْنَآ اٰبَآئَ نَا لَہَا عٰبِدِیْنَo﴾ (الانبیاء: ۵۳) ’’ہم نے اپنے آباء کو ان کی عبادت کرتے پایا ہے۔‘‘ قاضی کی اقسام سوال : فیصلہ کرنے والے کتنی قسم کے ہوتے ہیں ؟ جواب : سیّدہ بریدہ رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں ، قاضی تین قسم کے ہیں ایک جنت میں دو جہنم میں ۔ بہرحال جو جنت میں ہے وہ ایسا آدمی ہے جس نے حق پہچانا پھر اس کے مطابق فیصلہ کیا، اور وہ آدمی جس نے حق کو پہچان کر ظلم کیا وہ جہنم میں ہے اور جس نے لوگوں کے فیصلے نہ جانتے ہوئے کیے وہ آگ میں ہے۔[1] وہ لوگ جن کا امتحان سخت ہوتا ہے سوال : سخت امتحان کن کا ہوتا ہے؟ جواب : نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے سچ فرمایا انتہائی سخت امتحان نبیوں کا ہوتا ہے، پھر صالح لوگوں کا پھر ان سے نیچے کے درجے والوں کا پھر ان سے کم درجے والوں کا۔[2] اور روایت میں ہے: ہر شخص کا امتحان اس کے دین کے انداز سے ہوتا ہے۔ اگر وہ اپنے دین میں مضبوط ہے امتحان بھی سخت تر ہوتا ہے۔[3] حضرت ایوب علیہ السلام بڑے ہی صابر تھے یہاں تک کہ صبر ایوب زبان زد عام ہے۔[4]
[1] ابوداود، کتاب القضاء، باب فی القاضی یخطی: ۳۵۷۳۔ وابن ماجہ: ۲۳۱۵۔ صحیح ہے۔ ارواء الغلیل: ۸/ ۲۳۶۔ وتیسیر القرآن تحت الآیہ الانبیاء: ۷۸۔ [2] سنن ترمذی، کتاب الزہد، باب: ۵۷۔ ماجاء فی الصبر علی البلاء: ۲۹۸۔ وابن ماجہ: ۴۰۲۳۔ ومسند احمد: ۱/ ۱۷۲۔ یہ حدیث صحیح ہے۔ [3] حوالہ سابقہ۔ [4] دیکھئے: تفسیر ابن کثیر: ۳/ ۵۰۸۔