کتاب: تفسیر النساء - صفحہ 777
جواب : اولاد کو چاہیے کہ والدین کو گمراہی سے پیار کے ساتھ روکے اگر والد درشت رویہ بھی اختیار کرے تو تب بھی صبر کے دامن کو ہاتھ سے نہ چھوڑا جائے اور نصیحت برابر جاری رکھی جائے، حتیٰ کہ والد گھر سے بھی نکال دے تب بھی نرمی، رأفت اور ان کے حق میں دعا کو جاری رکھا جائے۔[1]
اسراف و تبذیر کا فرق
سوال : اسراف وتبذیر میں کیا فرق ہے؟
جواب : ضرورت سے زیادہ خرچ کرنے کا نام اسراف اور ناجائز کاموں میں خرچ کرنے کا نام تبذیر ہے مثلاً آپ کو ایک پنکھا چلانے کی ضرورت ہے آپ دو چلا لیں تو یہ اسراف ہے اور اگر آپ بلا وجہ پنکھا چلا کر کمرے سے باہر نکل جاتے ہیں تو یہ تبذیر ہے اور مبذر کو اللہ عزوجل نے شیطان کا بھائی قرار دیا ہے۔ (بنی اسرائیل: ۲۷) شیطان نے بھی اللہ کی ناشکری کی تھی اور یہ بھی نعمت کو ضائع کر کے ناشکری کا مرتکب ہو رہا ہے۔
سوال : کیا راہ اسلام میں بے دریغ خرچ کرنا چاہیے؟ نیز بخل وسخاوت کے متعلق تعلیمات اسلام کیا ہیں ؟
جواب : اسلام خرچ میں اعتدال کا درس دیتا ہے۔ اور بخل کی مزمت کرتے ہوئے سخاوت کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔ [2]
خاندانی منصوبہ بندی
سوال : خاندانی منصوبہ بندی دوسرے لفظوں میں قتل اولاد کو اسلام کس نظر سے دیکھتا ہے؟
جواب : جواب کے لیے سوال نمبر ۷۸۸ کا جواب نیز تفسیر بنی اسرائیل ۳۱ ملاحظہ کیجئے۔
زنا کے راستوں سے بچو
سوال : زنا کا راستہ کونسا ہے جس سے اسلام بچنے کی دعوت دیتا ہے؟
جواب : ہر وہ چیز جو انسان کی شہوت کی انگیخت کا سبب بن سکتی ہے وہ زنا کا راستہ ہے مثلاً عورتوں سے آزادانہ اختلاط، عورتوں کا بے پردہ ہو کر بازاروں میں نکلنا اجنبی مرد و عورت کی گفتگو بالخصوص اس صورت میں کہ وہ اکیلے ہوں ۔ نظر بازی، عریاں تصویر، فلمیں ، فحش لٹریچر، گندی گالیاں ، ٹی وی، ریڈیو پر فحش اضافے اور ڈرامے اور مردوں اور عورتوں کی بے حجابانہ گفتگو وغیرہ سب شہوت پر ابھارنے والی باتیں ہیں اور یہی زنا کے راستے ہیں ۔[3]
[1] دیکھئے: مریم: ۴۱ تا ۴۸۔
[2] تفصیل کے لیے دیکھئے: بنی اسرائیل: ۲۹۔ ۳۰۔
[3] تیسیر القرآن: ۲/ ۵۸۰۔