کتاب: تفسیر النساء - صفحہ 764
مردوں کے لیے منع اور حرام ہے۔ اس کی دلیل ابو موسیٰ علیہ السلام کی یہ حدیث ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((أُحِلَّ الذَّہَبُ وَالْحَرِیْرُ لِاِنَاثِ مِنْ أُمَّتِی وحُرِّمَ عَلَی ذُکُورِہَا۔))
سونا اور ریشم میری امت کی عورتوں کے لیے حلال اور اس کے مردوں کے لیے حرام کیا گیا ہے۔[1]
سیّدنا معاویہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے:
((نَہَی رَسُولُ اللّٰہِ صلي الله عليه وسلم عَنْ لُبْسِ الذَّہَبِ إِلَّا مُقَلَّعًا۔))[2]
’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سونا پہننے سے منع فرمایا ہے، سوائے اس کے کہ تھوڑا سا ہو۔‘‘
اور اس کی سند جید ہے۔
اگر عینک چاندی کی ہو تو مردوں اور عورتوں دونوں کے لیے جائز ہے، اس کی دلیل یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((وَلٰکِنْ عَلَیْکُم بِالْفِضَّۃِ فَالْعَبُوا بِہَا لعبًا۔))[3]
’’نیز لیکن چاندی استعمال کرو اور اس سے خوب کھیلو۔‘‘
اور اسی طرح انگوٹھی مردوں کے لیے سونے کے علاوہ چاندی کی ہو یا لوہے پیتل کی ہو یا تانبے کی کوئی بھی حرام نہیں ہے اور گھڑی جیسی بھی ہو عورتوں کے لیے حلال ہے مگر انگریزی ہیٹ کا پہننا جائز نہیں ہے کیونکہ یہ کفار کا خاص پہناوا اور ان کے ساتھ مشابہت ہے اور کافروں کی مشابہت حرام ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((مَنْ تَشَبَّہَ بِقَوْمٍ فَہُوَ مِنْہُمْ۔))[4]
’’جو کوئی کسی قوم سے مشابہت اختیار کرے وہ انہیں میں سے ہے۔‘‘[5]
سوال : عورت کے لیے سونے کی گھڑی کا کیا حکم ہے؟
جواب : گھڑی زیور نہیں ہے۔ لیکن اگر کوئی اجتہاد کرے اور زیور کہے بھی کہ یہ کنگن کی ایک قسم ہے اور زینت کی جگہ کنگن کے طور پر پہنی جاتی ہے تو ممکن ہے بہرحال عورت کے لیے اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔[6]
[1] سنن النسائی، کتاب الزینۃ، باب تحریم الذہب علی الرجال: ۵۱۴۸۔ ومسند احمد: ۴/ ۳۹۲۔ حدیث: ۱۹۵۲۰۔ ۱۹۵۲۱۔
[2] سنن نسائی، کتاب الزینۃ، باب تحریم الذہب علی الرجال: ۵۱۵۰۔ وابوداود: ۴۲۳۹۔ واحمد: ۱۶۸۹۰۔
[3] سنن ابی داود، کتاب الخاتم، باب ماجاء فی الذہب للنساء: ۴۲۳۶۔ ومسند احمد: ۸۳۹۷۔
[4] سنن ابی داود، کتاب اللباس، باب فی لبس الشہرۃ: ۴۰۳۱۔ ومسند احمد: ۲/ ۵۰۔ حدیث: ۵۱۱۵۔ ۵۱۱۴۔
[5] محمد بن ابراہیم حوالہ ایضاً ص ۶۹۸۔ ۶۹۹۔
[6] محمد بن ابراہیم حوالہ ایضاً ص ۷۰۰۔