کتاب: تفسیر النساء - صفحہ 763
﴿وَ تَسْتَخْرِجُوْا مِنْہُ حِلْیَۃً تَلْبَسُوْنَہَا﴾ (النحل: ۱۴) ’’اور اس (سمندر) سے تم زیور نکالتے ہو جسے تم پہنتے ہو۔‘‘ سوال : اس زیور کے استعمال کا کیا حکم ہے جو حلقوں کی صورت میں ہوتے ہیں (یعنی رنگ، چھلے اور چوڑیاں وغیرہ۔) جواب : خواتین کے لیے سونا پہننا جائز ہے، خواہ حلقہ دار ہو یا غیر حلقہ دار۔ اللہ تعالیٰ کے فرمان: ﴿اَوَمَنْ یُّنَشَّاُ فِی الْحِلْیَۃِ وَہُوَ فِی الْخِصَامِ غَیْرُ مُبِیْنٍo﴾ (الزخرف: ۱۸) ’’اور کیا (اس نے اسے رحمان کی اولاد قرار دیا ہے) جس کی پرورش زیور میں کی جاتی ہے اور وہ جھگڑے میں بات واضح کرنے والی نہیں ؟‘‘ میں بطور عموم بیان ہے کہ زیور عورتوں کا گہنا ہوتا ہے، خواہ سونے کا ہو یا کچھ اور۔ مسند احمد، ابوداود، اور نسائی میں بسند جید مروی ہے، امیرالمومنین سیّدنا علی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ریشم لیا اور اسے اپنے دائیں ہاتھ میں پکڑا، پھر سونا لیا اور اسے اپنے بائیں ہاتھ میں پکڑا، پھر فرمایا: ((إِنَّ ہٰذَیْنِ حَرَامٌ عَلَی ذُکُورِ أُمَّتِی)) [1] ’’یہ دونوں میری امت کے مردوں پر حرام ہیں ۔‘‘ اور ابن ماجہ میں ہے:حَلَّ لِاِنَاثِہِم، اور ان کی عورتوں کے لیے حلال ہیں ۔‘‘[2] سیّدنا ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((أُحِلَّ الذَّہَبُ وَالْحَرِیْرُ لِاِنَاثِ مِنْ أُمَّتِی وحُرِّمَ عَلَی ذُکُورِہَا۔)) سونا اور ریشم میری امت کی عورتوں کے لیے حلال اور اس کے مردوں کے لیے حرام کیا گیا ہے۔[3] سوال : کیا مرد اور عورت کے لیے انگوٹھی، عینک، کنگن، کپڑا، گھڑی اور زنجیر وغیرہ پہننا جائز ہے جبکہ یہ سونے چاندی، پیتل یا لوہے وغیرہ کی بنی ہوئی ہوں ؟ جواب : عینک چاندی کی ہو سکتی ہے اور سونے کی یا ان کے علاوہ بھی، اسے مرد اور عورت سبھی استعمال کر سکتے ہیں سوائے اس کے کہ اس میں سونا بہت زیادہ ہو (تو مرد استعمال نہیں کر سکتا) کیونکہ سونا
[1] سنن ابی داود، کتاب اللباس، باب فی الحریر للنساء: ۴۰۵۷۔ [2] سنن ابن ماجہ، کتاب اللباس، باب لیس الحریر والذہب للنساء: ۳۵۹۵۔ [3] سنن النسائی، کتاب الزینۃ، باب تحریم الذہب علی الرجال: ۵۱۴۸۔ ومسند احمد: ۴/ ۳۹۲۔ حدیث: ۱۹۵۲۰۔ ۱۹۵۲۱۔ عبدالعزیز بن باز، دیکھئے: احکام ومسائل خواتین: ص ۶۹۶۔