کتاب: تفسیر النساء - صفحہ 760
اسی لیے جب کسی مومن کو دفن کیا جاتا ہے تو اس کے پہلو میں کھڑے ہو کر یہ دعا پڑھی جاتی ہے: ((اَللّٰہُمَّ ثَبِّتْہٗ بِالْقَولِ الثَّابِتِ۔)) اور قول ثابت سے مراد یہی کلمہ ہے۔ اور ظالم یعنی کافر ومشرک وغیرہ سے جب فرشتے قبر میں سوال کریں گے تو وہ کچھ جواب نہ دے سکے گا، صرف یہ کہہ دے گا، افسوس میں نہیں جانتا، میں تو دنیا میں وہی کچھ کہہ دیتا تھا جو لوگ کہتے تھے یعنی دنیا میں ان لوگوں نے جو کچھ غلط سلط عقیدے گھڑے اور اپنائے ہوئے تھے وہ بھی اسے یکسر بھول جائیں گے کیونکہ ان کی بنیاد ہی جھوٹ اور باطل پر تھی جیسا کہ درج ذیل حدیث سے واضح ہے۔ گھر بنانے کے لیے آئیڈیل جگہ سوال : گھر بنانے کے لیے آئیڈیل جگہ کون سی ہے؟ جواب : اس بات کا ہمیں ابراہیم علیہ السلام کے اس بیان سے پتہ لگتا ہے جب وہ اسماعیل علیہ السلام اور ان کی والدہ کو بسانے کے لیے سر زمین حجاز تشریف لائے تو کہتے ہیں : ’’اے ہمارے رب! میں نے اپنی اولاد ایسی وادی میں ٹھہرایا ہے جہاں کھیتی باڑی نہیں ۔ ﴿عِنْدَ بَیْتِکَ الْمُحَرَّمِ لِیُقِیْمُوا الصَّلَاۃَ﴾ (ابراہیم: ۳۷) ’’تیرے حرمت والے گھر کے پاس تاکہ وہ نماز قائم کریں ۔‘‘ یعنی گھر ایسی جگہ ہونا چاہیے جہاں مسجد: اللہ کا گھر قریب ہو دیکھا گیا ہے، کہ اس سے تربیت اولاد میں بڑا فرق پڑتا ہے اور بچے بھی پکے نمازی بن جاتے ہیں ۔ شہاب مبین یا شہاب ثاقب کی حقیقت سوال : شہاب مبین یا شہاب ثاقب کی حقیقت کیا ہے؟ جواب : شہاب مبین کے لغوی معنی ’’روشن شعلہ کے ہیں دوسری جگہ قرآن مجید میں اس کے لیے شہاب ثاقب کا لفظ استعمال ہوا ہے۔ یعنی ’’تاریکی کو چھیدنے والہ شعلہ‘‘ اس سے مراد ضروری نہیں کہ ٹوٹنے والا تارا ہی ہو جیسے ہماری زبان میں شہاب ثاقب کہا جاتا ہے، ممکن ہے اور کسی قسم کی شعاعیں ہوں مثلاً کائناتی شعاعیں (Corimic rays ) یا ان سے بھی زیادہ شدید کوئی اور قسم جو ابھی ہمارے علم میں نہ آئی ہو اور یہ بھی ممکن ہے یہی شہاب ثاقب مراد ہوں جنہیں کبھی کبھی ہماری آنکھیں زمین کی طرف گرتا دیکھتی ہیں زمانہ حال کے مشاہدات سے یہ معلوم ہوا ہے کہ دور بین سے دکھائی دینے والے شہاب ثاقب جو فضائے بسیط سے زمین کی طرف آتے ہیں ان کی تعداد کا اوسط ۱۰ کھرب روزانہ ہے جن میں سے دو کروڑ کے قریب ہر روز زمین