کتاب: تفسیر النساء - صفحہ 737
ظالم کے لیے بددعا کا حکم
سوال : کیا ظالم کو یہ بددعا دی جا سکتی ہے کہ رب اسے مزہ چکھاتا ہدایت نہ دیتا؟
جواب : ہاں اگر ظالم نے ظلم کی انتہاء کر دی ہو تو ایسے شخص کو ایسی بددعا دینا جائز ہے۔ جس طرح کہ موسیٰ علیہ السلام کہتے ہیں : ’’ہمارے رب! ان کے مال تباہ کر دے، ان کے دلوں کو سخت کر دے۔ چنانچہ یہ ایمان نہ لائیں حتیٰ کہ دردناک عذاب دیکھ لیں ۔‘‘ (یونس: ۸۸)
موت کے وقت کلمہ پڑھنا
سوال : کیا موت کے وقت کلمہ پڑھنا کافر کو نفع دیتا ہے؟
جواب : نہیں ! جب فرعون غرق ہونے لگا تو کہتا ہے: میں مان گیا کہ کوئی الٰہ نہیں مگر جس پر بنواسرائیل ایمان لائے اور میں مسلمانوں میں سے ہوں ۔‘‘ اللہ فرماتے ہیں :
﴿آٰلْئٰنَ وَ قَدْ عَصَیْتَ قَبْلُ وَ کُنْتَ مِنَ الْمُفْسِدِیْنَo﴾ (یونس: ۹۱)
’’اب (مان رہا ہے) حالانکہ پہلے تو نافرمانی کر چکا ہے اور تو فسادی رہا ہے۔‘‘
چنانچہ اللہ سبحانہ نے اس کلمے کو قبول کرنے سے انکار کر دیا اور وہ مردود ہی مر گیا۔
عاشورہ کے روزوں کا حکم
سوال : عاشورہ کا روزہ کیوں رکھا جاتا تھا؟
جواب : اس دن اللہ عزوجل نے بنی اسرائیل کو فرعون سے نجات دی تھی۔ چنانچہ یہودی اس دن کا روزہ رکھتے تھے، آپ مدینہ آئے انہیں روزہ رکھتے دیکھا تو ان سے وجہ دریافت فرمائی تو کہنے لگے ہم موسیٰ علیہ السلام کے تم سے زیادہ حقدار ہیں ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم پہلے مکہ میں بھی یہ روزہ رکھتے رہے ہیں ، مشرکین بھی اس روزہ کا اہتمام کرتے تھے چنانچہ یہودیوں سے یہ سن کر آپ نے اس کا اور اہتمام شروع کر دیا۔[1]
اس کے ثواب کے بارے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((یُکَفِّرُ السَّنَۃَ الْمَاضِیَۃَ)) ’’یہ پچھلے سال کے گناہ مٹا ڈالتا ہے۔‘‘[2]
سوال : یہ روزہ کس دن رکھا جائے؟
[: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:
((لَئِنْ بَقِیْتُ إلٰی قَابِلٍ لَأَصُومَنَّ التَّاسِعَ۔))[3]
[1] بخاری: ۲۰۰۲۔ ۲۰۰۴۔
[2] مسلم، کتاب الصیام، باب استحباب صیام ثلاثۃ ایام: ۱۹۷۔ ۱۱۶۲۔
[3] مسلم، کتاب الصیام، باب ای یوم یصام فی عاشوراء: ۱۳۴۔ ۱۱۳۴۔