کتاب: تفسیر النساء - صفحہ 728
علومِ دینیہ سیکھنے کا حکم سوال : علوم دینیہ سیکھنے کا کیا حکم ہے، کیا یہ سب پر لازم ہیں ؟ جواب : ان کا سیکھنا فرض کفایہ ہے، ایک گروہ جو سیکھ کر باقی لوگوں کی اصلاح کا بیڑا اٹھا لے تو یہ کافی ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’’مومنوں کے لیے یہ ممکن نہیں کہ سب کے سب نکل کھڑے ہوں پھر ایسا کیوں نہ ہوا کہ ہر فرقہ میں سے کچھ لوگ دین میں سمجھ پیدا کرنے کے لیے نکلتے تاکہ جب وہ ان کی طرف واپس جاتے تو انہیں (برے انجام سے) ڈراتے اسی طرح وہ شاید برے کاموں سے بچے رہتے۔‘‘ (التوبۃ:۱۲۲) کیا ایمان گھٹتا بڑھتا ہے؟ سوال : کیا ایمان میں اضافہ ہوتا ہے؟ جواب : نزول قرآن کے موقع پر منافق ایک دوسرے کو مذاق کرتے ہیں کہ کس کا ایمان زیادہ ہوا ہے تو اللہ جواب دیتے ہیں : ﴿فَاَمَّا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا فَزَادَتْہُمْ اِیْمَانًا﴾ (التوبۃ: ۱۲۴) ’’بہرحال مومنوں کو وہ ایمان میں زیادہ کرتا ہے۔‘‘ اور وہ خوش ہوتے ہیں ۔ (نیز سوال نمبر ۸۳۲ ملاحظہ کیجئے) راہنما کیسا ہونا چاہیے؟ سوال : ایک راہنما کو اپنے کارکنوں کے لیے کیسا ہونا چاہیے، قرآن آپ کی سیرت واخلاق کے کس پہلو پر روشنی ڈالتا ہے؟ جواب : آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے متبعین کو کوئی دکھ پہنچتا تو آپ کی جان پر بن آتی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم بے قرار ہو جائے، آپ عمال کو بھیجتے ہوئے خصوصی وصیت کرتے کہ آسانیاں کرنا سختی نہ کرنا، اللہ فرماتے ہیں : تمہارے پاس ایسا رسول اللہ آیا ہے جو تمہیں میں سے ہے تمہیں کوئی تکلیف پہنچے تو آپ کو وہ پریشان کرتی ہے وہ (تمہاری کامیابی کے) حریص ہیں مومنوں کے ساتھ شفقت کرنے والے مہربان ہیں ۔‘‘ (التوبۃ: ۱۲۸) عدت وغیرہ میں کونسی تاریخ معتبر ہے؟ سوال : عدت وغیرہ میں کونسی تاریخ معتبر ہے؟ جواب : قمری تاریخ، اللہ عزوجل اپنی ذات کا تعارف کرواتے ہوئے فرماتے ہیں : ’’وہ ذات جس نے سورج کو ضیاء اور چاند کو نور بنایا اور ﴿قَدَّرَہٗ مَنَازِلَ لِتَعْلَمُوْا عَدَدَ السِّنِیْنَ وَ الْحِسَابَ مَا خَلَقَ