کتاب: تفسیر النساء - صفحہ 712
کے بعد۔[1] (۴) لشکروں کے ٹکراؤ کے وقت۔[2] (۵) جمعہ کی ایک خاص گھڑی۔[3] (۶) اذان واقامت کے درمیان۔[4] (۷) سجدوں میں ۔[5] (۸) دوران بارش۔[6] (۹) میت کے پاس حاضری کے وقت۔[7] (۱۰) روز عرفہ۔[8] (۱۱) اذان کے وقت۔[9]
ہم جنس پرستی کی سزا
سوال : ہم جنس سے شہوت رانی کرنے والوں اور والیوں کو قرآن کیا قرار دیتا ہے؟
جواب : ﴿مُّسْرِفُوْنَ﴾ (الاعراف: ۸۱) ’’حد سے گزرے ہوئے لوگ‘‘ کیونکہ یہ ایسا فعل ہے جس سے جانور بھی کوسوں دور ہیں ، یہ انسان ہے جو حیوان سے بدتر ہو چکا اور نسل انسانی کو تباہ کرنے پر آگیا ہے، یونانی فلاسفروں نے اسے ایک اخلاقی خوبی کے مرتبے تک پہنچا دیا اور باقی کسر یورپ نے نکال دی کہ مرد کو مرد سے اور عورت کو عورت سے شہوت رانی کی کھلی اجازت دے دی۔ (نیز سابقہ سوال نمبر ۲۹۴ ملاحظہ کیجئے)
تکبر کی تعریف اور علامات
سوال : تکبر کی تعریف اور علامات کیا ہیں ؟
جواب : تکبر کی جامع تعریف درج ذیل حدیث سے معلوم ہوتی ہے:
سیّدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’وہ شخص جنت میں داخل نہ ہوگا جس کے دل میں رائی کے دانے کے برابر بھی تکبر ہے۔‘‘ ایک شخص نے کہا: ہر انسان اس بات کو پسند کرتا ہے کہ اس کا کپڑا اچھا ہو اس کی جوتی اچھی ہو۔ (کیا یہ تکبر ہے؟) آپ نے فرمایا: ’’اللہ خوبصورت ہے خوبصورت کو پسند کرتا ہے، تکبر تو یہ ہے کہ تو حق کو ٹھکرا دے اور لوگوں کو حقیر سمجھے۔‘‘ [10]
یعنی تکبر کی ایک علامت تو یہ ہوتی ہے کہ متکبر انسان اللہ کے احکام کی کچھ پرواہ نہیں کرتا، اور اپنے آپ کو اللہ کی بندگی کے مقام سے بالاتر سمجھنے لگتا ہے، جیسے نہ تو وہ اللہ کا بندہ ہے اور نہ ہی اللہ اس کا پروردگار ہے
[1] صحیح ترمذی: ۲۷۸۲۔
[2] ابوداود: ۲۵۴۰۔
[3] فتح الباری: ۱۱/ ۲۰۳۔
[4] ابوداود: ۵۲۱۔
[5] مسلم، الصلاۃ، باب النہی عن قراء ۃ القرآن فی الرکوع والسجود۔
[6] صحیح الجامع الصغیر: ۳۰۷۸۔
[7] مسلم، الجنائز، باب اغماض المیت والدعاء لہ إذا حضر۔
[8] المشکاۃ للالبانی: ۲۵۹۸۔
[9] ابوداود: ۲۵۴۰۔ نیز پیچھے سوال نمبر ۸ اور ۵۰ وغیرہ ملاحظہ کریں ۔
[10] مسلم، کتاب الایمان، باب تحریم الکبر وبیانہ۔