کتاب: تفسیر النساء - صفحہ 63
تفاسیر بھی بازار میں دستیاب ہیں ، البتہ ضرورت محسوس ہو رہی تھی کہ عورتوں کے لیے کوئی ایسی جامع تفسیر مرتب کی جائے جو فقط انہیں آیات پر مشتمل ہو جو عورتوں کے مکمل احکام و مسائل سے متعلق ہیں ، اور ان آیات کی تفسیر ائمہ سلف کی تفاسیر سے کی جائے۔ پھر ان آیات سے اخذ شدہ قدیم وجدید مسائل پر عرب علماء کے جدید فتاویٰ جات کی روشنی میں سوال و جواب کی طرز پر اسے مزین کیا جائے۔
چنانچہ مدیر دار المعرفۃ ابو یحییٰ محمد زکریا زاہد حفظہ اللہ کی ترغیب پر اللہ تعالیٰ سے مدد مانگتے ہوئے اس علمی کام کو مکمل کرنے کا بیڑا اٹھا یا، جس کا ثمر آپ کے ہاتھ میں ہے۔ اللہ تعالیٰ انہیں نیکی اور صحت والی زندگی عطا کرے، تاکہ وہ دین اسلام کی مزید خدمت کرتے رہیں ۔ آمین
اس کام کو کرتے ہوئے ماضی کی مایہ ناز تفاسیر (۱)تفسیر ابن کثیر (۲)فتح القدیر ازشوکانی رحمہ اللہ ، (۳)تفہیم القرآن از سید ابو الاعلیٰ مودودی رحمہ اللہ اور (۴)تیسیر القرآن از مولانا عبدالرحمن کیلانی رحمہ اللہ کو بنیاد بنایا گیا اور آیات مخصوصہ کی تفسیر کرتے ہوئے انہیں کے حوالے نوٹ کیے ہیں اور انہی کے حوالوں پر اکتفا کیا ہے البتہ جہاں مزید تشفی کی ضرورت محسوس ہوئی وہاں ان کے علاوہ (۵)اضواء البیان از علامہ محمد امین شنقیطی، (۶)ایسر التفاسیر از ابوبکرالجزائری اور (۷)تفسیر القرآن الکریم از شیخ الحدیث حافظ عبدالسلام بن محمد سے خصوصاً اور مکتبہ شاملہ وغیرہ کی دیگر تفاسیر سے عموماً استفادہ کرتے ہوئے اسے مرتب کیا گیا ہے۔جہاں کہیں کسی فقہی مسئلہ میں مفسرین کی آراء مختلف نظر آئیں وہاں اختلاف سے صرفِ نظر کرتے ہوئے جس مفسر کی رائے جمہور ائمہ کے نزدیک راجح تھی قرآن و سنت سے قریب تر تھی اسے باحوالہ پیش کر دیا ہے تاکہ ایک طالبہ اور علومِ دینیہ کی قاریہ بلامشقت صحیح مسئلہ سے آگاہ ہو سکے اور اسے کسی قسم کی الجھن میں مبتلا نہ ہونا پڑے۔
سورتوں کی ترتیب کا لحاظ رکھتے ہوئے پورے قرآن مجید سے صرف عورتوں کے متعلق آیات کا ترجمہ و تفسیر ترتیب دی گئی ہے۔ آخر میں اس تفسیر سے اخذ شدہ سوالات کے جوابات جیّد عرب علمائے کرام کے فتاویٰ جات سے لیے گئے ہیں ، انہیں ’’جدید فقہی مسائل اور اُن کا حل ‘‘ کے نام سے الگ حصہ بنا دیا گیا ہے۔ سوالات کی ترتیب پارہ کی ترتیب سے ہے۔ مزید آسانی کے لیے اسے بھی دو حصوں میں تقسیم کر دیا گیا ہے ، پہلا حصہ پارہ نمبر 1 سے 10 تک اور دوسرا حصہ پارہ 11 سے پارہ 30تک ہے۔
سورۃ کے شروع میں اس کا مختصر تعارف اور پھر طالبات و خواتین کی آسانی کی خاطر متعلقہ آیات کی کتابت اور شروحات لگائی گئی ہیں ۔ جن سورتوں میں متعلقہ آیات نہیں تھیں ، ان کا تعارف بھی درج کیا گیا ہے تاکہ تشنگی محسوس نہ ہو ۔