کتاب: تفسیر النساء - صفحہ 561
سورۃ البروج
تعارف
اس کا مضمون بتا رہا ہے کہ یہ مکہ معظمہ کے شدت ظلم والے دور میں نازل ہوئی۔ اس کا موضوع کفار کو اس ظلم وستم کے برے انجام سے خبردار کرنا ہے جو وہ ایمان لانے والے پر توڑ رہے تھے اور اہل ایمان کو یہ تسلی دینا ہے کہ اگر وہ ان مظالم کے مقابلے میں ثابت قدم رہیں گے تو ان کو اس کا بہترین اجر ملے گا اور اللہ تعالیٰ ظالموں سے بدلہ لے گا۔[1]
سورۃ الطارق
تعارف
اس کے مضمون کا انداز مکہ معظمہ کی ابتدائی سورتوں سے ملتا جلتا ہے مگر یہ اس زمانے کی نازل شدہ ہے جب کفار مکہ قرآن اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی دعوت کو زَک دینے کے لیے ہر طرح کی چالیں چل رہے تھے۔
اس میں دو مضمون بیان کیے گئے ہیں : ایک یہ کہ انسان کو مرنے کے بعد اللہ کے سامنے حاضر ہونا ہے، دوسرے یہ کہ قرآن ایک قول فیصل ہے جسے کفار کی کوئی چال اور تدبیر زک نہیں دے سکتی۔[2]
[1] تفہیم القرآن: ۶/ ۲۹۴۔
[2] تفہیم القرآن: ۶/ ۳۰۲۔