کتاب: تفسیر النساء - صفحہ 559
سورۃ التکویر
تعارف
انداز بیان سے صاف محسوس ہوتا ہے کہ یہ مکہ معظمہ کے ابتدائی دور کی ہے اور یہ آخرت و رسالت کے دو موضوعات پر مشتمل ہے۔[1]
احمد، ترمذی، حاکم میں سیّدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی حدیث ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص کوپسند ہو کہ قیامت کو آنکھوں سے دیکھ لے تو اسے چاہیے کہ سورۃ التکویر، الانفطار اور الانشقاق پڑھ لے۔[2]
سورۃ الانفطار
تعارف
اس کا مضمون تکویر سے ملتا جلتا ہے، اس سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ قریب قریب زمانے میں نازل ہوئی ہیں اس کا موضوع آخرت ہے۔[3]
[1] تفہیم القرآن: ۶/ ۲۶۲۔
[2] ترمذی، ابواب التفسیر۔
[3] تفہیم القرآن: ۶/ ۲۷۲۔