کتاب: تفسیر النساء - صفحہ 546
شان نزول
سیّدہ زینب بنت جحش رضی اللہ عنہا کے گھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم شہد پیتے تھے اور اس کی خاطر ذرا سی دیر وہاں پر ٹھہرتے بھی تھے اس پر سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا اور سیّدہ حفصہ رضی اللہ عنہا نے آپس میں مشورہ کیا کہ ہم میں سے جس کے ہاں حضور آئیں وہ کہے کہ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم آج تو آپ کے منہ سے گوند کی سی بو آتی ہے شاید آپ نے مغافیر کھایا ہوگا، چنانچہ ہم نے یہی کیا، آپ نے فرمایا: نہیں میں نے زینب کے گھر سے شہد پیا ہے، اب قسم کھاتا ہوں کہ نہ پیوں گا یہ کسی سے مت کہنا۔[1]
[1] صحیح بخاری، کتاب التفسیر، سورۃ التحریم، باب: یَآ اَیُّہَا النَّبِیُّ لِمَ تُحَرِّمُ مَآ اَحَلَّ اللّٰہُ لَکَ: ۴۹۱۲۔