کتاب: تفسیر النساء - صفحہ 519
سورۃ الواقعۃ
پہلی ہی آیت کے لفظ الواقعہ کو اس کا نام قرار دیا گیا ہے۔[1]
زمانہ نزول
سیّدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے جو سورتوں کی ترتیب نزول بیان کی ہے اس میں وہ فرماتے ہیں کہ پہلے طہٰ نازل ہوئی پھر الواقعہ پھر الشعراء[2]یہی ترتیب عکرمہ نے بھی بیان کی ہے۔[3]
موضوع ومضمون
اس کا موضوع آخرت توحید اور قرآن کے متعلق کفار مکہ کے شبہات کی تردید ہے۔[4]
ایک مرتبہ صدیق رضی اللہ عنہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے کہتے ہیں : اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ بوڑھے ہوگئے ہیں ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے سورۃ ہود، واقعہ، مرسلات، نبأ اور اذا الشمس کورت نے بوڑھا کر دیا۔[5]
[1] تفہیم القرآن: ۵/ ۲۷۴۔
[2] الاتقان، للسیوطی۔
[3] بیہقی، دلائل النبوّۃ، تفہیم ایضًا۔
[4] تفہیم ایضًا۔
[5] ترمذی: ۳۲۹۷۔ وسلسلۃ الاحادیث الصحیحۃ: ۹۵۵۔