کتاب: تفسیر النساء - صفحہ 517
سورۃ القمر
پہلی ہی آیت کے فقرے ’’وانشق القمر‘‘ سے ماخوذ ہے۔[1]
زمانہ نزول
اس میں شق القمر کے واقعے کا ذکر آیا ہے جس سے اس کا زمانہ نزول متعین ہو جاتا ہے محدثین ومفسرین کا اس پر اتفاق ہے کہ یہ واقعہ ہجرت سے تقریباً پانچ سال پہلے مکہ میں بمقام منیٰ پیش آیا۔[2]
مضمون
اس میں کفار مکہ کو اس ہٹ دھرمی پر متنبہ کیا گیا ہے جو انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعوت کے مقابلے میں اختیار کر رکھی تھی۔[3]
[1] تفہیم القرآن: ۵/ ۲۲۶۔
[2] ایضًا۔
[3] ایضًا۔