کتاب: تفسیر النساء - صفحہ 408
کرنے کے لیے ہم سوتے وقت پڑھا کریں :
((أَعُوْذُ بِکَلِمَاتِ اللّٰہِ التَّامَّاتِ مِنْ غَضَبِہٖ وَعِقَابِہٖ وَشَرِّعِبَادہٖ وَمِنْ ہَمَزَاتِ الشَّیَاطِیْنِ وَأَنْ یَحْضُرُوْنِ))
سیّدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کا دستور تھا کہ اپنی اولاد میں سے جوہشیار ہوتے انہیں یہ دعا سکھا دیا کرتے اور جو چھوٹے ناسمجھ ہوتے یاد نہ کر سکتے ان کے گلے میں اس دعا کو لکھ کر لٹکا لیتے۔[1]
وحشت محسوس ہو تو بستر پر لیٹ کر بھی اس آخری دعا کے پڑھنے کا ذکر ملتا ہے۔[2]
[1] ابوداود، کتاب الطب باب کیف الرقی: ۳۸۹۳۔ ترمذی: ۳۵۲۸۔ سیّدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کا جو فعل بیان ہوا وہ ضعیف ہے باقی حدیث حسن ہے۔ دیکھئے: تفسیر ابن کثیر: ۳/ ۶۱۴۔
[2] فتح القدیر: ۳/ ۶۱۹۔