کتاب: تفسیر النساء - صفحہ 281
ہوئے مسواک کر رہے ہیں آپ اُعْ اُعْ کی آواز نکال رہے تھے اور مسواک آپ کے منہ میں تھی گویا قے کر رہے ہیں ۔[1] ۸۔ عروہ بن مغیرہ رضی اللہ عنہ اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ میں ایک سفر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھا۔ (آپ وضو کر رہے تھے) میں جھکا کہ آپ کے موزے اتار دوں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’رہنے دو، میں نے انہیں باوضو پہنا ہے پھر ان پر مسح کیا۔[2] ۹۔ عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ آپ نے دودھ پیا اور پھر کلی کی اور فرمایا کہ ’’دودھ میں چکنائی ہوتی ہے۔‘‘[3] تیمم کا طریقہ اور احکامات اس کے بعد تیمم کی صورتیں اور تیمم کا طریقہ بیان ہوا ہے اس کی پوری تفسیر سورۃ النساء میں گزر چکی ہے۔ وضو کے بعد کی دعا صحیح مسلم میں حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم باری باری اونٹوں کو چرایا کرتے تھے میں اپنی باری والی رات عشاء کے وقت چلا تو دیکھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوئے لوگوں سے کچھ فرما رہے ہیں میں بھی پہنچ گیا اس وقت میں نے آپ سے یہ سنا کہ جو مسلمان اچھی طرح وضو کر کے دلی توجہ کے ساتھ دورکعت نماز ادا کرے اس کے لیے جنت واجب ہے۔ میں نے کہا واہ واہ یہ تو بہت اچھی بات ہے میری یہ بات سن کر ایک صاحب نے جو میرے آگے ہی بیٹھے تھے۔ فرمایا: اس سے پہلے جو بات حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمائی ہے وہ اس سے بھی زیادہ بہتر ہے۔ میں نے جو غور سے دیکھا تو وہ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ تھے آپ مجھ سے فرمانے لگے: تم ابھی آئے ہو تمہارے آنے سے پہلے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ جو شخص عمدگی اور اچھائی سے وضو کرے پھر کہے ((اَشْہَدُ اَنْ لَّا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَ اَشْہَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ وَ رَسُوْلُہٗ)) اس کے لیے جنت کے آٹھوں دروازے کھل جاتے ہیں جس میں سے چاہے داخل ہو جائے۔‘‘[4]
[1] صحیح بخاری، کتاب الوضوء، باب السواک۔ [2] صحیح بخاری، کتاب الوضوء، باب اذا ادخل رجلیہ و ہما طاہرتان۔ [3] صحیح بخاری، کتاب الوضوء، باب ہل یمضمض من اللبن۔ (تیسیر القرآن: ۱/۵۰۴-۵۰۵)۔ [4] صحیح مسلم، کتاب الطہارۃ، باب الذکر المستحب عقب الوضوء، رقم: ۲۳۴۔ (ابن کثیر: ۱/۹۴۱)۔