کتاب: تفسیر النساء - صفحہ 228
۹۔ اسیرانِ جنگ میں سے کسی عورت کو کسی شخص کی ملکیت میں دے دینے کے بعد پھر حکومت اسے واپس لینے کی مجاز نہیں رہتی۔ بالکل اسی طرح جیسے کسی عورت کا باپ اس کو کسی کے نکاح میں دے چکنے کے بعد پھر واپس لینے کا حق دار نہیں رہتا۔
۱۰۔ اگر کوئی فوجی کمانڈر محض وقتی اور عارضی طور پر اپنے سپاہیوں کو قیدی عورتوں سے شہوانی پیاس بجھا لینے کی اجازت دے دے اور محض کچھ وقت کے لیے انہیں فوج میں تقسیم کرے تو یہ اسلامی قانون کی رُو سے قطعاً ایک ناجائز فعل ہے۔ اس میں اور زنا میں کوئی فرق نہیں ہے اور زنا اسلامی قانون میں جرم ہے۔[1]
۱۱۔ اگر امیر لشکر یا حکومت ایک عورت کو کسی کی ملکیت میں دے دے تو پھر وہ خود بھی اس کو واپس لینے کی مجاز نہیں ہوتی الا یہ کہ اس تقسیم میں کوئی ناانصافی کی بات واقع ہو جس کا علم بعد میں ہو۔
اس طرح چنددرچند شرائط عائد کر کے اسلام نے ایسی عورتوں سے تمتع کی پاکیزہ ترین صورت پیش کر دی ہے جس میں سابقہ اور موجودہ دور کی فحاشی وحشت اور بربریت کو حرام قرار دے کر اس کا خاتمہ کیا گیا ہے اور تمتع کے بعد اس کے نتائج کی پوری ذمہ داری مالک پر ڈالی گئی ہے۔ نیز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ ’’جس شخص کے پاس لونڈی ہو وہ اس کی تعلیم و تربیت کرے اسے ادب سکھائے پھر اسے آزاد کر کے اس سے نکاح کرے تو اس کے لیے دوہرا اجر ہے۔‘‘[2]
ان سب باتوں کے باوجود یہ بات ملحوظ خاطر رہے کہ لونڈیوں سے تمتع کی رخصت ہے حکم نہیں ہے اور یہ اللہ کی رحمت ہے کہ اس نے ایسی اجازت دے دی ہے کیونکہ جہاد اور اس میں عورتوں کی گرفتاری ایسی چیز ہے جس سے مفر نہیں اور ایسا بھی عین ممکن ہے کہ جنگ کے بعد قیدیوں کے تبادلہ یا کوئی اور باعزت حل نہ نکل سکے اسی لیے اللہ نے اسے کلیتاً حرام قرار نہیں دیا۔[3]
مذکورہ عورتوں کے سوا باقی سب عورتوں سے نکاح حلال ہے
اس میں اس بات پر راہنمائی ملتی ہے کہ مذکورہ عورتوں کے سوا باقی عورتوں سے نکاح حلال ہے اس عام کی نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے منقول صحیح روایت سے تخصیص ہو جاتی ہے جس کا تعلق عورت اور اس کی پھوپھی اور عورت اور اس کی خالہ کے درمیان جمع کے حرام ہونے سے ہے اور ایسے ہی اس بندے کے لونڈی سے نکاح کے حرام
[1] تفصیلی بحث کے لیے ملاحظہ ہو ’’تفہیمات‘‘ حصہ دوم اور ’’رسائل و مسائل‘‘ حصہ اول۔ (تفہیم القرآن: ۱/۳۴۰-۳۴۱)۔
[2] صحیح بخاری، کتاب العتق، باب فضل من ادب جاریتہ و علمہا۔
[3] تیسیر القرآن: ۱/۳۷۹-۳۸۰۔