کتاب: تفسیر سورۂ یوسف - صفحہ 97
سیدنا یوسف علیہ السلام کے دل میں بدی کا خیال تک نہیں گزراتھا
"اس عورت نے یوسف کی طرف قصد کیا اور یوسف اس کا قصد کرتے اگر وه اپنے پروردگار کی دلیل نہ دیکھتے" اس سےکیا مراد ہے؟ اس کی ذیل میں وضاحت ہے کہ:
"وَلَقَدْ هَمَّتْ بِهٖ وَهَمَّ بِهَا (اس عورت نے یوسف کی طرف قصد کیا اور یوسف اس کا قصد کرتے اگر وه اپنے پروردگار کی دلیل نہ دیکھتے): عزیز کی بیوی کا یوسف (علیہ السلام) کے ساتھ ارادۂ بدی تو ” لام “ اور ” قَدْ “ سے (جو دونوں تحقیق کے لیے بمعنی قسم آتے ہیں ) بلکہ سارے واقعہ ہی سے ظاہر ہے، البتہ یوسف (علیہ السلام) نے ارادہ کیا یا نہیں ، اس میں مفسرین کی مختلف آراء ہیں ۔ بعض مفسرین کا کہنا ہے کہ جس طرح روزہ دار کو ٹھنڈا پانی دیکھ کر اس کی رغبت ہوتی ہے مگر وہ روزے کی وجہ سے اس پر قابو پا لیتا ہے اور یہ ایک طبعی چیز ہے۔ اس قسم کا خیال یوسف (علیہ السلام) کے دل میں آگیا ہو تو کچھ بعید نہیں مگر ” بُرْهَانَ رَبِّهٖ “ دیکھنے کی برکت سے یوسف (علیہ السلام) نے اسے جھٹک دیا۔ مگر دوسری تفسیر جس پر زیادہ اطمینان ہوتا ہے، وہ یہی ہے جو ترجمے سے ظاہر ہے اور قرآن مجید میں ” لَوْلَا “ شرط کی جزا اس سے پہلے آنے کی مثال بھی موجود ہے، جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے موسیٰ (علیہ السلام) کی والدہ کے متعلق فرمایا : ( اِنْ كَادَتْ لَتُبْدِيْ بِهٖ لَوْلَآ اَنْ رَّبَطْنَا عَلٰي قَلْبِهَا) [ القصص : ١٠ ] ” بیشک وہ قریب تھی کہ اسے ظاہر کر ہی دیتی اگر یہ بات نہ ہوتی کہ ہم نے اس کے دل پر بند باندھ دیا تھا۔ “ اگر یوسف (علیہ السلام) ارادہ کرچکے ہوتے اور برہان رب کے ذریعے سے ان کو ہٹایا جاتا تو آیت کے الفاظ یہ نہ ہوتے : (كَذٰلِكَ لِنَصْرِفَ عَنْهُ السُّوْءَ وَالْفَحْشَاء ) ” اسی طرح ہوا، تاکہ ہم اس سے برائی اور بےحیائی کو ہٹا دیں “ بلکہ یہ ہوتے : ” کَذٰلِکَ لِنَصْرِفَہُ عَنِ السُّوْٓءِ وَالْفَحْشَاءِ “ کہ اسی طرح ہوا، تاکہ ہم اسے برائی اور بےحیائی سے ہٹا دیں ۔ پھر اس واقعہ سے تعلق رکھنے والے ہر شخص نے جس طرح یوسف (علیہ السلام) کی بےگناہی کی شہادت دی اس کا تقاضا بھی یہی ہے، مثلاً 1. خود اللہ تعالیٰ : (كَذٰلِكَ لِنَصْرِفَ عَنْهُ السُّوْءَ وَالْفَحْشَاء ) 2. یوسف (علیہ السلام) : (ھِیَ رَاوَدَتْنِی) 3. شاہد ” قمیص کا معائنہ “ 4. عزیز مصر : (اِنَّكِ كُنْتِ مِنَ الْخٰطِــِٕيْنَ ) 5. شاہ مصر : (اِذْ رَاوَدْتُّنَّ يُوْسُفَ عَنْ نَّفْسِهٖ )