کتاب: تفسیر سورۂ یوسف - صفحہ 65
دے گا، جس طرح اس نے اس سے پہلے تمہارے دادا اسحاق اور پردادا ابراہیم کو نبوت و رسالت اور دوسری بیش بہا نعمتوں سے نوازا تھا، اسحاق کو نبوت دی اور یعقوب جیسا بیٹا اور یوسف جیسا پوتا عطا کیا، اور ابراہیم کو اپنا خلیل بنایا اور آگ سے نجات دی۔ "[1] "(وَكَذٰلِكَ يَجْتَبِيْكَ رَبُّكَ )( اور اسی طرح تجھے تیرا پروردگار برگزیده کرےگا۔) حضرت یعقوب نے سمجھ لیا کہ میرے بیٹوں میں سے یوسف کو اللہ تعالیٰ نے نبوت کے لیے چن لیا ہے۔﴿ وَيُعَلِّمُكَ مِنْ تَاْوِيْلِ الْاَحَادِيْثِ ﴾( اور تجھے معاملہ فہمی (یا خوابوں کی تعبیر) بھی سکھائے گا۔)یہاں پر تاویل حدیث کے دو معنی ہوسکتے ہیں ایک خوابوں کی تعبیر اور دوسرے معاملہ فہمی اور دور بینی باتوں کی کنہ (تہ) تک پہنچ جانا ‘ حقیقت تک رسائی ہوجانا۔ ﴿وَيُـــتِمُّ نِعْمَتَهٗ عَلَيْكَ وَعَلٰٓي اٰلِ يَعْقُوْبَ كَمَآ اَتَمَّــهَا عَلٰٓي اَبَوَيْكَ مِنْ قَبْلُ اِبْرٰهِيْمَ وَاِسْحٰقَ﴾( گا اور اپنی نعمت تجھے بھرپور عطا فرمائے گا اور یعقوب کے گھر والوں کو بھی، جیسے کہ اس نے اس سے پہلے تیرے دادا اور پردادا یعنی ابراہیم واسحاق کو بھی بھرپور اپنی نعمت دی) یہاں حضرت یعقوب نے کسر نفسی کے سبب حضرت ابراہیم اور حضرت اسحاق کے ساتھ اپنا نام نہیں لیا۔"[2] خوابوں کی تعبیر کو سب سے زیادہ جاننے والے لوگ "وَكَانَ يُوسُفُ عَلَيْهِ السَّلَامُ أَعْلَمَ النَّاسِ بِتَأْوِيلِهَا، وَكَانَ نَبِيُّنَا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَ ذَلِكَ، وَكَانَ الصِّدِّيقُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ مِنْ أَعْبَرِ النَّاسِ لَهَا، وَحَصَلَ لِابْنِ سِيرِينَ فِيهَا التَّقَدُّمُ الْعَظِيمُ، وَالطَّبْعُ وَالْإِحْسَانُ، وَنَحْوُهُ أَوْ قَرِيبٌ مِنْهُ كان سعيد بن المسيب فيما ذكروا." [3]
[1] ڈاکٹر لقمان :تیسیر الرحمان لبیان القرآن۔ [2] ڈاکٹراسرا ر:تفسیر بیان القرآن۔ [3] القرطبی،ابو عبد اللّٰه ،محمد بن احمد بن ابی بكر بن فرح الأنصاری الخزرجی شمس الدين (المتوفى: 671هـ): الجامع لأحكام القرآن الشهيربتفسير القرطبی،جلد9،صفحہ129۔