کتاب: تفسیر سورۂ یوسف - صفحہ 63
کس وقت کا خواب زیادہ سچا ہوتا ہے ؟۔ "عن أبي سعيد عن النبي صلى اللّٰه عليه وسلم قال أصدق الرؤيا بالأسحار . رواه الترمذي والدارمي ." ’’حضرت ابوسعید خدری (رض) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت کرتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا پچھلے پہر کا خواب زیادہ سچا ہوتا ہے۔ " (ترمذی، دارمی ، ) تشریح پچھلا پہر عام طور پر دل و دماغ کے سکون کا وقت ہوتا ہے اس وقت نہ صرف یہ کہ خاطر جمعی حاصل رہتی ہے بلکہ وہ نزول ملائکہ، سعادت اور قبولیت دعا کا بھی وقت ہے۔ اس لئے اس وقت جو خواب دیکھا جاتا ہے وہ زیادہ سچا ہوتا ہے۔ ‘‘[1] حساس معاملات میں صرف اور صرف اپنے والدین سے مشاورت اس سے یہ بھی واضح ہوتا ہے کہ انتہائی حساس معاملات صرف اور صرف اپنے والدین سے شئیر کرنے چاہییں ۔عہد حاضر کی نوجوان نسل اپنے ماں باپ سےنا یہ کہ حقائق چھپاتی ہے بلکہ ان کی بابت ان نوجوانوں نے یہ سوچ بنائی ہوتی ہے کہ ان والدین کو حالات حاضرہ کی بابت صحیح ادراک و شعور نہیں ہے۔جہاں یہ سوچ اور اس کے مطابق عمل ایک غیر اخلاقی رویہ ہے وہاں اولاد کے لیےیہ نقصان دہ عمل ہے۔ ﴿قَالَ يٰبُنَيَّ لَا تَقْصُصْ رُءْيَاكَ عَلٰٓي اِخْوَتِكَ فَيَكِيْدُوْا لَكَ كَيْدًا ۭ اِنَّ الشَّيْطٰنَ لِلْاِنْسَانِ عَدُوٌّ مُّبِيْنٌ﴾ ’’ یعقوب علیہ السلام نے کہا پیارے بچے! اپنے اس خواب کا ذکر اپنے بھائیوں سے نہ کرنا۔ ایسا نہ ہو کہ وه تیرے ساتھ کوئی فریب کاری کریں ، شیطان تو انسان کا کھلا دشمن ہے‘‘ یعقوب علیہ السلام کےخدشات اور احتیاطی تدابیر "یعقوب (علیہ السلام) کے لیے اس خواب کی تعبیر بالکل واضح تھی کہ اللہ تعالیٰ ان کے اس بیٹے کو بڑا مقام عطا کرے گا، اور ان کے تمام بھائی ان سے مقام میں کمتر ہوں گے، اور ایک دن ان سب کو ان کے سامنے جھکنا پڑے گا، اسی لیے ڈرے کہ اگر اس خواب کا ان کے سوتیلے بھائیوں کو پتہ چل گیا
[1] مشکوۃ شریف:جلد چہارم:حدیث نمبر 559 ۔