کتاب: تفسیر سورۂ یوسف - صفحہ 59
میں خواب میں زنجیر دیکھنا پسند کرتا ہوں کیونکہ اس کی تعبیر دین پر ثابت قدم رہنا ہے جبکہ گلے میں ڈالے جانے والے طوق کو دیکھنا پسند نہیں کرتا یہ حدیث صحیح ہے ) [1] نبوت چلی گئی اور بشارتیں باقی ہیں أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ الرِّسَالَةَ وَالنُّبُوَّةَ قَدْ انْقَطَعَتْ فَلَا رَسُولَ بَعْدِي وَلَا نَبِيَّ قَالَ فَشَقَّ ذَلِکَ عَلَی النَّاسِ فَقَالَ لَکِنْ الْمُبَشِّرَاتُ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ وَمَا الْمُبَشِّرَاتُ قَالَ رُؤْيَا الْمُسْلِمِ وَهِيَ جُزْئٌ مِنْ أَجْزَائِ النُّبُوَّةِ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَحُذَيْفَةَ بْنِ أَسِيدٍ وَابْنِ عَبَّاسٍ وَأُمِّ کُرْزٍ وَأَبِي أَسِيدٍ قَالَ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ مِنْ حَدِيثِ الْمُخْتَارِ بْنِ فُلْفُلٍ (حضرت انس بن مالک (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا رسالت اور نبوت منقطع ہوگئی ہیں اور اب میرے بعد کوئی نبی یا رسول نہیں آئے گا راوی کہتے ہیں کہ یہ بات لوگوں کے لئے باعث رنج ہوئی تو آپ نے فرمایا لیکن بشارتیں صحابہ کرام نے عرض کیا یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بشارتیں کیا ہیں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا مسلمان کا خواب اور یہ نبوت کا ایک حصہ ہے اس باب میں حضرت ابوہریرہ حذیفہ بن اسید ابن عباس اور ام کرز سے احادیث منقول ہیں یہ حدیث اس سند سے صحیح غریب ہے یعنی مختار بن فلفل کی روایت سے)[2] مسلمان کا اچھا خواب حق ہے "حضرت ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا نبوت کے آثار میں سے اب کچھ باقی نہیں رہا ہے علاوہ مبشرات کے صحابہ نے یہ سن کر عرض کیا کہ مبشرات سے کیا مراد ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا اچھے خواب۔ " (بخاری) " اور امام مالک
[1] جامع ترمذی:جلد دوم:حدیث نمبر 155 حدیث متواتر ۔ [2] جامع ترمذی:جلد دوم:حدیث نمبر 157 حدیث متواتر۔