کتاب: تفسیر سورۂ یوسف - صفحہ 51
سیکھے بغیر نہیں رہ سکتا۔ اسی لیے اللہ تعالیٰ نے اس قصہ کو جو کہ سورت یوسف میں بیان کیا جا رہا ہے بہترین قصہ قرار دیا ہے۔ قرآن کریم کی اس سورت میں اللہ تعالیٰ نے جو واقعہ بیان کیا ہے اسے (احسن القصص) اس لیے کہا ہے کہ اس کا انداز نہایت ہی بلیغ اور اس کا اسلوب غایت درجہ فصیح ہے، اور اس مضمون میں جو خبریں بیان کی گئی ہیں وہ بالکل سچی ہیں ، اور جو نصیحتیں اور علم و حکمت کے جو موتی اس میں بکھیرے گئے ہیں وہ بڑے ہی کام کے اور بڑے قیمتی ہیں ، نبی کریم اس واقعہ سے متعلق آپ پر وحی نازل ہونے سے پہلے کچھ بھی نہیں جانتے تھے، اسی عدم علم کو یہاں آپ کی عظمت شان کے پیش نظر غفلت سے تعبیر کیا گیا ہے۔ " [1] یہ قصہ سب سے بہترین کیوں ؟ وَاخْتَلَفَ الْعُلَمَاءُ لِمَ سُمِّيَتْ هَذِهِ السُّورَةُ أَحْسَنَ الْقَصَصِ مِنْ بَيْنِ سَائِرِ الْأَقَاصِيصِ؟ فَقِيلَ: لِأَنَّهُ لَيْسَتْ قِصَّةٌ فِي الْقُرْآنِ تَتَضَمَّنُ مِنَ الْعِبَرِ وَالْحِكَمِ مَا تَتَضَمَّنُ هَذِهِ الْقِصَّةُ، وَبَيَانُهُ قَوْلُهُ فِي آخِرِهَا:" لَقَدْ كانَ فِي قَصَصِهِمْ عِبْرَةٌ لِأُولِي الْأَلْبابِ" «3» [يوسف: 111]. وَقِيلَ: سَمَّاهَا أَحْسَنَ الْقَصَصِ لِحُسْنِ مُجَاوَزَةِ يُوسُفَ عَنْ إِخْوَتِهِ، وَصَبْرِهِ عَلَى أَذَاهُمْ، وَعَفْوِهِ عَنْهُمْ- بَعْدَ الِالْتِقَاءِ بِهِمْ- عَنْ ذِكْرِ مَا تَعَاطَوْهُ، وَكَرَمِهِ فِي الْعَفْوِ عَنْهُمْ، حَتَّى قَالَ:" لَا تَثْرِيبَ عَلَيْكُمُ الْيَوْمَ" «4» [يوسف: 92]. وَقِيلَ: لِأَنَّ فِيهَا ذِكْرَ الْأَنْبِيَاءِ وَالصَّالِحِينَ وَالْمَلَائِكَةِ وَالشَّيَاطِينِ، وَالْجِنِّ وَالْإِنْسِ وَالْأَنْعَامِ وَالطَّيْرِ، وَسِيَرِ الْمُلُوكِ وَالْمَمَالِكِ، وَالتُّجَّارِ وَالْعُلَمَاءِ وَالْجُهَّالِ، وَالرِّجَالِ وَالنِّسَاءِ وَحِيَلِهِنَّ وَمَكْرِهِنَّ، وَفِيهَا ذِكْرُ التَّوْحِيدِ وَالْفِقْهِ وَالسِّيَرِ وَتَعْبِيرُ الرُّؤْيَا، وَالسِّيَاسَةُ وَالْمُعَاشَرَةُ وَتَدْبِيرُ الْمَعَاشِ، وَجُمَلُ الْفَوَائِدِ الَّتِي تَصْلُحُ لِلدِّينِ وَالدُّنْيَا. وَقِيلَ لِأَنَّ فِيهَا ذِكْرَ الْحَبِيبِ وَالْمَحْبُوبِ وَسِيَرِهِمَا. وَقِيلَ:" أَحْسَنَ" هُنَا بِمَعْنَى أَعْجَبَ. وَقَالَ بَعْضُ أَهْلِ الْمَعَانِي: إِنَّمَا كَانَتْ أَحْسَنَ الْقَصَصِ لِأَنَّ كُلَّ مَنْ ذُكِرَ فِيهَا كَانَ مَآلُهُ السَّعَادَةَ، انْظُرْ إِلَى يُوسُفَ وَأَبِيهِ
[1] ڈاکٹر لقمان :تیسیر الرحمان لبیان القرآن۔