کتاب: تفسیر سورۂ یوسف - صفحہ 201
نے فرمایا نہیں ۔ عرض کیا تو کیا اس سے گلے مل کر اس کا بوسہ لے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا نہیں ۔ اس نے پوچھا کیا اس کا ہاتھ پکڑے اور مصافحہ کرے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا ہاں یہ حدیث حسن ہے۔" [1] "حضرت قتادہ (رض) سے روایت ہے کہ میں نے انس بن مالک (رض) سے پوچھا کہ کیا صحابہ کرام (رض) میں مصافحہ کرنے کا رواج تھا حضرت انس (رض) نے فرمایا ہاں یہ حدیث حسن ہے۔ " [2] " حضرت انس (رض) سے روایت ہے صحابہ کرام (رض) کے لئے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے بڑھ کر کوئی شخص محبوب نہیں تھا لیکن اس کے باوجود وہ لوگ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دیکھ کر کھڑے نہیں ہوتے تھے کیونکہ وہ جانتے تھے کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اسے پسند نہیں کرتے یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے۔" [3] "حضرت ابومجلز (رض) سے روایت ہے کہ حضرت امیر معاویہ (رض) تشریف لائے تو عبداللہ بن زبیر اور ابن صفوان انہیں دیکھ کر کھڑے ہوگئے۔ حضرت معاویہ (رض) نے فرمایا بیٹھ جاؤ کیونکہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جسے یہ بات پسند ہو کہ لوگ اس کے لئے تصویروں (بت) کی طرح کھڑے ہوں وہ جہنم میں اپنا ٹھکانہ تلاش کرے۔ اس باب میں حضرت ابوامامہ (رض) سے بھی روایت ہے۔ یہ حدیث حسن ہے۔ ہناد بھی ابواسامہ سے وہ حبیب سے وہ ابومجلز سے وہ معاویہ سے اور وہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اسی کی مانند نقل کرتے ہیں ۔ " [4]
[1] جامع ترمذی:جلد دوم:. [2] جامع ترمذی:جلد دوم:حدیث نمبر 639۔ [3] جامع ترمذی:جلد دوم:حدیث نمبر 669 ۔ [4] جامع ترمذی:جلد دوم:حدیث نمبر 670 ۔