کتاب: تفسیر سورۂ یوسف - صفحہ 195
سے بینائی میں قوت پیدا ہوجانا طبی طور پر ثابت ہے۔ (رازی) مگر طبی طور پر اس کی کوئی مثال ہمارے سامنے نہیں کہ خوشی سے نابینا بینا ہوجائے، اس لیے اسے معجزہ ہی کہا جائے گا۔ " [1] یوسف (علیہ السلام) نے اللہ کی طرف سے وحی کے مطابق بھائیوں سے کہا کہ تم لوگ میری یہ قمیص لے کر جاؤ اور میرے باپ کے چہرے پر اسے ڈالو، اللہ کے حکم سے ان کی بینائی واپس آجائے گی آیات از 94تا98 ﴿وَلَمَّا فَصَلَتِ الْعِيرُ . . . هُوَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ﴾ ﴿وَلَمَّا فَصَلَتِ الْعِيرُ قَالَ أَبُوهُمْ إِنِّي لَأَجِدُ رِيحَ يُوسُفَ لَوْلَا أَنْ تُفَنِّدُونِ (94) قَالُوا تَاللَّهِ إِنَّكَ لَفِي ضَلَالِكَ الْقَدِيمِ (95) فَلَمَّا أَنْ جَاءَ الْبَشِيرُ أَلْقَاهُ عَلَى وَجْهِهِ فَارْتَدَّ بَصِيرًا قَالَ أَلَمْ أَقُلْ لَكُمْ إِنِّي أَعْلَمُ مِنَ اللَّهِ مَا لَا تَعْلَمُونَ (96) قَالُوا يَاأَبَانَا اسْتَغْفِرْ لَنَا ذُنُوبَنَا إِنَّا كُنَّا خَاطِئِينَ (97) قَالَ سَوْفَ أَسْتَغْفِرُ لَكُمْ رَبِّي إِنَّهُ هُوَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ ﴾ |94| 12 جب یہ قافلہ جدا ہوا تو ان کے والد نے کہا کہ مجھے تو یوسف کی خوشبو آرہی ہے اگر تم مجھے سٹھیایا ہوا قرار نہ دو۔ |95| 12 وه کہنے لگے کہ واللہ آپ اپنے اسی پرانے خبط میں مبتلا ہیں۔ |96| 12 جب خوشخبری دینے والے نے پہنچ کر ان کے منھ پر وه کرتا ڈالا اسی وقت وه پھر سے بینا ہوگئے۔ کہا! کیا میں تم سے نہ کہا کرتا تھا کہ میں اللہ کی طرف سے وه باتیں جانتا ہوں جو تم نہیں جانتے۔ |97| 12 انہوں نے کہا ابا جی! آپ ہمارے لئے گناہوں کی بخشش طلب کیجئے بیشک ہم قصور وار ہیں۔ |98| 12 کہا اچھا میں جلد ہی تمہارے لئے اپنے پروردگار سے بخشش مانگوں گا، وه بہت بڑا بخشنے والا اور نہایت مہربانی کرنے والا ہے۔ تفسیروبیان آیات از 94تا98﴿وَلَمَّا فَصَلَتِ الْعِيرُ . . . هُوَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ﴾آیات تک
[1] حافظ عبد السلام بھٹوی:تفسیر القرآن العظیم۔