کتاب: تفسیر سورۂ یوسف - صفحہ 192
حضرت حسان بن ثابت رَضِیَ اللّٰهُ عَنہ نے کہا: اَعْنِی النَّبِیَّ اَخَا التَّکَرُّمِ وَالنَّدٰی وَاَبَرُّ مَن یُّوْلِیْ عَلَی الْاِقْسَامِ "میری مراد حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں سے حسن سلوک فرماتے ہیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سخت دشمن کے ساتھ بھی نیکی کا معاملہ کرتے ہیں ۔"[1] حضرت حسان بن ثابت رَضِیَ اللّٰهُ عَنہ نے کہا: وَذَکَرْتَ مِنَّا مَاجِدًا ذَاھِمَّۃٍ سَمْحَ الْخَلَاءِقِ مَاجِدَ الْاَقْدَامِ "اور ہم میں اس شخصیت کو یاد کر یعنی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کوجو معزز، ہمت والے، مخلوق کے ساتھ سخاوت کا معاملہ کرنے والے اور بزرگی کے کا م سر انجام دینے والے ہیں ۔" [2] حضرت سمان رَضِیَ اللّٰهُ عَنہ نے کہا: أَقِلْنِیْ کَمَا أَمَّنْتَ وَرْدًا وَّلَمْ أَکُنْ بِأَسْوَأ ذَنْبًا اِذْ أَتَیْتُکَ مِن وَّرْدٍ[3]
[1] مولانا محمد اویس سرور :دیوان حضرت حسان بن ثابت انصاری ،ص: 4۹6، 4۹7۔ البرقوقی، عبدالرحمان :شرح دیوان حسان بن ثابت انصاری،ص 441۔ [2] مولانا محمد اویس سرور :دیوان حضرت حسان بن ثابت انصاری ،ص 4۹6، 4۹7، مترجم۔ البرقوقی، عبدالرحمان : شرح دیوان حسان بن ثابت الانصاری ،ص 441۔ [3] ابن سعد،ابو عبد اللّٰه محمد بن سعد بن منيع الهاشمی بالولاء، البصری، البغدادی (المتوفى: 230هـ): طبقات ابن سعد ،ج2،ص 53، مترجم از علامہ عبداﷲ العمادی۔