کتاب: تفسیر سورۂ یوسف - صفحہ 149
کی جانب لوٹا دیا گیا تھا۔ کہنے لگے اے ہمارے باپ ہمیں اور کیا چاہیئے۔ دیکھئے تو یہ ہمارا سرمایہ بھی ہمیں واپس لوٹا دیا گیا ہے۔ ہم اپنے خاندان کو رسد لا دیں گے اور اپنے بھائی کی نگرانی رکھیں گے اور ایک اونٹ کے بوجھ کا غلہ زیادہ لائیں گے۔ یہ ناپ تو بہت آسان ہے۔ |66| 12 یعقوب (علیہ السلام) نے کہا! میں تو اسے ہرگز ہرگز تمہارے ساتھ نہ بھیجوں گا جب تک کہ تم اللہ کو بیچ میں رکھ کر مجھے قول وقرار نہ دو کہ تم اسے میرے پاس پہنچا دو گے، سوائے اس ایک صورت کے کہ تم سب گرفتار کر لئے جاؤ۔ جب انہوں نے پکا قول قرار دے دیا تو انہوں نے کہا کہ ہم جو کچھ کہتے ہیں اللہ اس پر نگہبان ہے۔ تفسیروبیان آیات از63تا66﴿فَلَمَّا رَجَعُو. . . عَلَى مَا نَقُولُ وَكِيلٌ﴾ فَلَمَّا رَجَعُوْٓا اِلٰٓی اَبِیْھِمْ ۔ ۔ ۔ فَاللّٰہُ خَیْرٌحٰفِظًا وَّھُوَ اَرْحَمُ الرّٰحِمِیْنَ ۔ (سورة یوسف : ٦٣، ٦٤) بیٹوں کی گزارش اور باپ کا جواب (پھر جب وہ اپنے باپ کے پاس واپس لوٹے تو عرض کرنے لگے کہ اے ہمارے ابا جان ہم سے غلہ روک دیا گیا ہے، سو آپ ( علیہ السلام) ہمارے ساتھ ہمارے بھائی کو بھیجئے تاکہ ہم غلہ لاسکیں اور ہم اس کی حفاظت کا عہد کرتے ہیں ۔ حضرت یعقوب (علیہ السلام) نے جواب میں فرمایا : کیا میں اعتماد کروں تم پر، اس کے بارے میں ۔ بجز اس کے کہ جیسے میں نے اعتماد کیا تھا تم پر، اس کے بھائی کے بارے میں اس سے پہلے۔ پس اللہ تعالیٰ ہی بہتر حفاظت کرنے والا ہے اور وہ سب سے بڑھ کر رحم فرمانے والا ہے۔ ) " برادرانِ یوسف جب سفر سے واپس اپنے گھر پہنچے اور باپ کی خدمت میں حاضری دی تو سفر کی روداد سناتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ اس سفر کا سب سے اہم واقعہ یہ ہے کہ آئندہ کے لیے ہمیں غلہ سے محروم کردیا گیا ہے کیونکہ وہاں ہر شخص کو حاضری کی بنیاد پر غلہ ملتا ہے۔ جب ہم نے عزیز مصر کو بتایا کہ ہم گھر کے بارہ افراد ہیں ، دس آپ کے سامنے ہیں اور ایک ہمارے والد ماجد ہیں جو