کتاب: تفسیر سورۂ یوسف - صفحہ 132
آیات 54تا57﴿وَقَالَ الْمَلِكُ ائْتُونِي ۔ ۔ ۔ وَكَانُوا يَتَّقُونَ﴾ ﴿ وَقَالَ الْمَلِكُ ائْتُونِي بِهِ أَسْتَخْلِصْهُ لِنَفْسِي فَلَمَّا كَلَّمَهُ قَالَ إِنَّكَ الْيَوْمَ لَدَيْنَا مَكِينٌ أَمِينٌ (54) قَالَ اجْعَلْنِي عَلَى خَزَائِنِ الْأَرْضِ إِنِّي حَفِيظٌ عَلِيمٌ (55) وَكَذَلِكَ مَكَّنَّا لِيُوسُفَ فِي الْأَرْضِ يَتَبَوَّأُ مِنْهَا حَيْثُ يَشَاءُ نُصِيبُ بِرَحْمَتِنَا مَنْ نَشَاءُ وَلَا نُضِيعُ أَجْرَ الْمُحْسِنِينَ (56) وَلَأَجْرُ الْآخِرَةِ خَيْرٌ لِلَّذِينَ آمَنُوا وَكَانُوا يَتَّقُونَ ﴾ |54| 12 بادشاه نے کہا اسے میرے پاس لاؤ کہ میں اسے اپنے خاص کاموں کے لئے مقرر کر لوں ، پھر جب اس سے بات چیت کی تو کہنے لگا کہ آپ ہمارے ہاں آج سے ذی عزت اور امانت دار ہیں۔ |55| 12(یوسف نے) کہا آپ مجھے ملک کے خزانوں پر مقرر کر دیجئے، میں حفاظت کرنے والا اور باخبر ہوں۔ |56| 12 اسی طرح ہم نے یوسف (علیہ السلام) کو ملک کا قبضہ دے دیا۔ کہ وه جہاں کہیں چاہے رہے سہے، ہم جسے چاہیں اپنی رحمت پہنچا دیتے ہیں ۔ ہم نیکو کاروں کا ثواب ضائع نہیں کرتے۔ |57| 12 یقیناً ایمان داروں اور پرہیز گاروں کا اخروی اجر بہت ہی بہتر ہے۔ تفسیروبیان(آیات 54تا57)﴿وَقَالَ الْمَلِكُ ۔ ۔ ۔ وَكَانُوا يَتَّقُونَ﴾ تک آیات کی تفسیر ﴿وَقَالَ الْمَلِكُ ائْتُونِي بِهِ أَسْتَخْلِصْهُ لِنَفْسِي فَلَمَّا كَلَّمَهُ قَالَ إِنَّكَ الْيَوْمَ لَدَيْنَا مَكِينٌ أَمِينٌ ﴾ شاہِ مصر کا مختصر تعارف (٥٤) ۔ اعلان سرفرازی : ۔۔۔۔ اس آیت میں ” الملک “ سے مراد ، ریان بن ولید ہے اور یہی حکم مصر تھا باقی قطفیر تو اس کا وزیر تھا ، (مواہب الرحمن : ص : ٧: ج : ٤) ملک نے حضرت یوسف (علیہ السلام) کی فراست ودیانت کا امتحان لینے کے بعد اپنا مقرب خاص ہونے کا اعلان : ۔۔۔۔