کتاب: تفسیر سورۂ یوسف - صفحہ 111
والوں سے دیکھتے ہیں ۔ یہ مطلب بھی ہوسکتا ہے کہ ہم دیکھتے ہیں کہ آپ خواب کی تعبیر بہت اچھی کرتے ہیں ، شاید اس سے پہلے بھی یوسف (علیہ السلام) نے کچھ تعبیریں کی ہوں جو درست نکلی ہوں ، کیونکہ اللہ تعالیٰ نے انہیں یہ علم خاص طور پر دیا تھا۔ احسان کے یہ دونوں معنی بندوں پر احسان کے ہیں ، ایک احسان اللہ تعالیٰ کی عبادت میں بھی ہوتا ہے جس کا ذکر حدیث جبریل (علیہ السلام) میں ہے، فرمایا : ( أَنْ تَعْبُدَ اللّٰہَ کَأَنَّکَ تَرَاہٗ فَإِنْ لَّمْ تَکُنْ تَرَاہٗ فَإِنَّہٗ یَرَاکَ ) [ بخاری، الإیمان، باب سؤال جبریل النبي (صلی اللّٰه علیہ وآلہ وسلم) : ٥٠] ” تم اللہ کی عبادت اس طرح کرو گویا تم اسے دیکھ رہے ہو، سو اگر تم اسے نہیں دیکھتے تو وہ تمہیں دیکھتا ہے۔ “ ہوسکتا ہے ان قیدیوں نے یوسف (علیہ السلام) کی نماز، عبادت اور ذکر الٰہی میں اللہ سے تعلق کو دیکھ کر ان کے محسن اور نیک ہونے کا یقین کرلیا ہو کہ ان کی عبادت سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ شخص واقعی اس طرح توجہ اور محویت سے عبادت کر رہا ہے، گویا اللہ تعالیٰ کو دیکھ رہا ہے۔ " [1] جیل کےدو نوجوان ساتھیوں کا خواب اور یوسف علیہ السلام کا تعبیر بتانا اور تبلیغ کرنا "قَالَ لَا يَاْتِيْكُمَا طَعَامٌ۔۔ : یوسف (علیہ السلام) اس سے پہلے بھی اللہ کے دین اور توحید پر قائم تھے، قید میں اللہ تعالیٰ نے یہ حکمت رکھی کہ دنیا کے معاملات سے فراغت اور خلوت نصیب ہوئی، ذکر وفکر کا موقع زیادہ ملا، کفار کے تعلق سے دل خالی ہوا تو سینہ علم نبوت کے نور سے اور زیادہ روشن ہوگیا۔ اب ان دونوں کو یوسف (علیہ السلام) سے خواب کی تعبیر پوچھنے کی ضرورت پڑی تو یوسف (علیہ السلام) نے ضروری سمجھا کہ پہلے انہیں توحید اور آخرت پر ایمان کی دعوت دیں ، بعد میں خواب کی تعبیر بتائیں ، اس لیے ان سے بات کا کچھ وقت لے لیا، مگر ساتھ ہی ان کی تسلی کردی تاکہ وہ گھبرا نہ جائیں ، کہا کہ کھانا جو تمہیں دیا جاتا ہے، اس کے آنے سے پہلے پہلے میں تمہیں ہر حال میں تعبیر بتادوں گا۔ کھانا آنے سے پہلے پہلے کے لفظ سے معلوم ہوتا ہے کہ کھانے کا وقت قریب ہی تھا۔
[1] حافظ عبد السلام بھٹوی:تفسیر القرآن الکریم۔