کتاب: تفسیر سورۂ ق - صفحہ 36
’’یہ کیسا رسول ہے کھانا وہ کھاتا ہے اور بازارو ں میں چلتا پھرتا ہے‘‘
اللہ تعالیٰ نے اس کے جواب میں فرمایا:
﴿وَما أَرْسَلْنَا قَبْلَکَ مِنَ الْمُرْسَلِیْنَ إِلَّا إِنَّہُمْ لَیَأْکُلُوْنَ الطَّعَامَ وَیَمْشُوْنَ فِیْ الْأَسْوَاقِ ﴾ (الفرقان:۲۰)
’’اور ہم نے تم سے پہلے جتنے رسول بھیجے وہ سب کھانا کھاتے اور بازاروں میں چلتے پھرتے تھے۔‘‘
یہ اور اس نوعیت کے بے وزن اعتراضات انھوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے رسول ہونے پر کئے ،جن کا ذکر مع جوابات متعدد مقامات پر منقول ہے، انھی جوابات میں ایک اسلوب یہ ہے کہ:
﴿ وَمَا قَدَرُوْا اللّٰہَ حَقَّ قَدْرِہٖ إِذْ قَالُوْا مَا أَنْزَلَ اللّٰہُ عَلٰی بَشَرٍ مِّنْ شَیْئٍ قُلْ مَنْ أَنْزَلَ الْکِتَابَ الَّذِیْ جَآئَ بِہٖ مُوسیٰ نُوْرًا وَّھُدًی لِّلنَّاسِ﴾ (الانعام:۹۱)
’’اور ان لوگوں نے اللہ کو جیسا کہ پہچاننا چاہیے تھا ویسا نہیں پہچانا ،جب انھوں نے کہا اللہ نے کسی بشر پر کچھ نہیں اتارا، آپ کہیں جس کتاب کو موسیٰ ( علیہ السلام ) لے کر آئے تھے ،جس میں لوگوں کے لیے روشنی اور ہدایت تھی اس کو کس نے اتارا تھا؟ ‘‘
موسیٰ علیہ السلام اور ان پر کتاب منزل من اللہ تھی، تو محمد صلی اللہ علیہ وسلم بھی اللہ کے رسول اور قرآن اللہ کی کتاب ہے، اگر موسیٰ علیہ السلام کو بشر ہونے کے باوصف اللہ نبی بنانے پر قادر تھے تو کیا اب محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو رسول بنانے میں اللہ تعالیٰ قادر نہیں؟ نبی بنانا اللہ تعالیٰ کے اختیار میں ہے وہ جس کو چاہتا ہے نبی بنا دیتا ہے:
﴿اللّٰہُ یَصْطَفِیْ مِنَ الْمَلَآئِکَۃِ رُسُلاً وَّمِنَ النَّاسِ ﴾(الحج:۷۵)
’’اللہ تعالیٰ فرشتوں اور انسانوں میں سے جسے چاہتا ہے رسول منتخب کر لیتا ہے ۔ ‘‘