کتاب: تفسیر سورۂ ق - صفحہ 13
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
کلمۂ افتتاحیہ
الحمد للہ رب العالمین والصلاۃ والسلام علی سید الأنبیآء والمرسلین وعلی اٰلہ وصحبہ أجمعین، أما بعد:
سورۃ قٓ پنتالیس آیاتِ مبارکہ پر مشتمل ہے، قرآنِ مجید کی جو سات منزلیں ہیں، ان میں ساتویں منزل کا آغاز اسی سورۃ قٓ سے ہوتا ہے ۔ حضرت اوس بن حذیفہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: کہ میں نے صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم سے دریافت کیا:کیف تحز بون القراٰن کہ آپ قرآنِ پاک کا ورد یا منزلیں کس طرح کرتے ہیں؟ انھوں نے فرمایا: پہلی تین سورتوں کی ایک منزل ، پھر پانچ سورتوں کی دوسری منزل، پھر سات سورتوں کی تیسری منزل، پھر نو سورتوں کی چوتھی منزل، پھر گیارہ سورتوں کی پانچویں منزل، پھر تیرہ سورتوں کی چھٹی منزل، اورمفصل کی سورتوں کی ساتویں منزل ۔
(ابو داود مع العون:ص ۵۲۸ج۱،ابن ماجہ:رقم۱۳۴۵، احمد :ص۳۴۳ج۴وغیرھم)
اس اعتبار سے پہلی منزل البقرۃ سے النساء تک، دوسری المائدۃ سے براء ۃ تک، تیسری یونس سے النحل تک، چوتھی بنی إسرائیل سے الفرقان تک،پانچویں الشعرآء سے یٰس تک،چھٹی الصافآت سے الحجرات تک اور ساتویں قٓ سے آخر تک۔اور قراء حضرات اسی ترتیب سے اختصاراً فمی بشوق سے تعبیر کرتے ہیں۔
سورۃ ق کا شمار مکی سورتوں میں ہوتا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عید کی نماز اور جمعہ کے خطبہ میں اکثر اس کی تلاوت فرماتے ۔ چنانچہ صحیح مسلم (ص۲۹۱ج۱) مسند امام احمد (ص۲۱۷ ج۵ ) اور سنن اربعہ میں ہے کہ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے حضرت ابو واقدلیثی رضی اللہ عنہ