کتاب: تفسیر قرآن کے اصول و قواعد - صفحہ 37
فصل: 1 بنیادی اصطلاحات 1) اصول کا لغوی و اصطلاحی مفہوم 1۔ کسی بھی چیز کے سب سے نچلے حصے کو ’’ أصل‘‘ کہتے ہیں۔ علامہ فیروز آبادی لکھتے ہیں: ’’ أصل: أسفل كل شيء‘‘ [1] 2۔ ’’ اصل‘‘ کی جمع أصول ہے۔ اس کی جمع مکسر أصول کے علاوہ اور کوئی نہیں لائی جاتی۔ امام ابن منظور لکھتے ہیں: ’’ الأصل: أسفل كل شيء و جمعه أصول، لا يكسر عليٰ غير ذلك‘‘ [2] 3۔ طے شدہ ضابطے کو ’’ أصل مؤصل‘‘ کہتے ہیں۔ [3] 4۔ پختہ رائے کے مالک انسان کو ’’ رجل أصيل الرأي‘‘ کہتے ہیں۔ ’’ أصل أصالة‘‘ پختہ رائے والا ہونا۔ امام جوہری لکھتے ہیں: ’’ رجل أصيل الرأي، أي: محكم الرأي، وقد أصل أصالة، مثل: ضخم ضخامة‘‘ [4] 5۔ خاندانی شرافت اور حسب و نسب کو بھی عربی زبان میں ’’ أصل‘‘ کہتے ہیں۔ عرب لوگ کہتے ہیں: ’’ لا أصل له ولا فصل، الأصل الحسب، والفصل اللسان‘‘[5]یعنی نہ اسے نسبی شرافت حاصل ہے اور نہ لسانی۔
[1] القاموس المحيط، فيروز آبادي، 2/1272 [2] لسان العرب، ابن منظور الافريقي، 1/18 [3] تاج اللغة و صحاح العربيه، الجوهري، 4/162 [4] ايضاً [5] القاموس المحيط، الفيروز آبادي، 2/1272