کتاب: تفسیر قرآن کے اصول و قواعد - صفحہ 187
دیکھنا یہ ہے کہ اسباب النزول کا کیا مفہوم ہے؟ اس کی کس حد تک اہمیت ہے؟ کس طرح کی آیات میں اسباب النزول کا پہچاننا ضروری ہے اور اس حوالے سے اس کی اہمیت کے کیا مراتب ہیں؟ نیز ایک ابدی و دائمی پیغام وحی میں اسباب النزول کیوں اہم ہیں؟
اسباب النزول کی تعریف
’’هو ما نزلت الآية أو الآيات متحدثة عنه، أو مبينة لحكمه أيام وقوعه‘‘ [1]
جس واقعہ کے ایام میں کوئی آیت یا آیات نازل ہوں اور ان میں اس واقعہ کا حکم بیان ہو یا اسے زیر بحث لایا گیا ہو، اسے سبب النزول کہتے ہیں۔
تفسیر قرآن میں اسباب النزول کی اہمیت
تفسیر قرآن میں اسبابِ نزول کی معرفت کس حد تک ضروری ہے؟ اس بارے میں بھی افراط و تفریط ہے، بعض لوگوں کے نزدیک اسباب النزول کی بالکل کوئی اہمیت ہی نہیں، جبکہ بعض دوسرے لوگ ہر ہر آیت کا کوئی نہ کوئی سببِ نزول تلاش کرتے ہیں۔ نہ ملے تو کسی جھوٹے واقعہ، ضعیف و منکر روایت پر ہی اعتماد کر لیتے ہیں۔ [2]
اسباب نزول کی معرفت کیوں ضروری ہے؟
جہاں تک کہ عمومی طور پر اسبابِ نزول کی اہمیت کا نظریہ ہے، سو یہ اصحابِ تفسیر بالمأثور کے نزدیک ایک مسلّمہ اصول کی حیثیت رکھتا ہے، بنیادی طور پر اس کی دو وجوہات سامنے آتی ہیں۔
[1] مناهل العرفان، زرقاني، 1/89
[2] أسباب النزول، واحدي، ص 8 بحواله الاتقان، ص 189۔ مختلف نقطہ ہائے نظر کی تفصیل کے لیے دیکھیے: شان نزول اور فہم قرآن، نجات اللہ صدیقی، خصوصی اشاعت، ششماہی علوم القرآن، علی گڑھ، ’’قرآنی علوم بیسویں صدی میں‘‘ جنوری 2004 تا دسمبر 2005، ص 77-89