کتاب: تفسیر قرآن کے اصول و قواعد - صفحہ 170
بلکہ صحابی سے سماع یا ملاقات بھی کافی ہے۔ نیز امام حاکم رحمہ اللہ نے تابعین کو پندرہ طبقات میں تقسیم کیا ہے۔ [1]
عراقی نے کہا ہے:
’’والتابعي اللاقي لمن قد صحبا وللخطيب حده أن يصحبا‘‘ [2]
’’تابعی وہ ہے جس کی صحابی سے ملاقات ثابت ہو، جبکہ خطیب بغدادی کے نزدیک تابعی وہ ہے جسے صحابی کی رفاقت حاصل رہی ہو۔‘‘
تفسیر تابعین کی اہمیت
(1) تابعین نے تفسیر براہ راست صحابہ کرام سے سیکھی ہے۔
(2) تابعین خیر القرون میں شامل ہے۔
(3) تابعین کی زبان دانی اور اسالیب عرب سے واقفیت بعد والوں کی بہ نسبت بہتر ہے۔ [3]
تفسیر تابعین کے احکام
تفسیر تابعین کی مختلف انواع و اقسام ہیں اور ہر قسم کا اپنا ایک مخصوص حکم ہے جس کی تفصیل درج ذیل ہے۔
(1) تفسیر مرسل
تابعی اگر اسباب نزول، قصصِ انبیاء، فتن و ملاحم اور دیگر ایسے غیبی امور کی تفسیر کرے جو عقل و اجتہاد پر مبنی نہیں ہوتے، تو ایسی تفسیر کا حکم وہی ہے جو مرسل حدیث کا ہے۔ قبولِ مرسل کی شروط جو اہل علم کے ہاں طے ہیں، تفسیر کے باب میں بھی وہی شروط عائد
[1] تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو: معرفة علوم الحديث، الحاكم، ص 42، مقدمه ابن الصلاح ص 40
[2] تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو: معرفة علوم الحديث، الحاكم، ص 42، مقدمه ابن الصلاح ص 40
[3] قواعد التفسير، خالد عثمان السبت، 1/18