کتاب: تفہیم دین - صفحہ 65
اسی طرح عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما اور دیگر کئی صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے یہ حدیث کتب احادیث میں موجود ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (أمرت أن أقاتل الناس حتى يشهدوا أن لا إله إلا اللّٰه،وأن محمدا رسول اللّٰه)(الحدیث) "مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں لوگوں سے قتال کروں یہاں تک کہ وہ لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ کی شہادت دیں"۔(متفق علیہ) اسی طرح ملاحظہ ہو عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے وفد عبدالقیس والی حدیث جس میں آپ نے ایمان باللہ وحدہ کے بارے میں فرمایا: (شهادة أن لا إله إلا اللّٰه،وأن محمدا رسول اللّٰه) (مشکوٰۃ المصابیح،کتاب الایمان الفصل الاول) کتب احادیث کی ورق گردانی کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ اسلام میں داخل ہونے کے لئے سب سے پہلے دو باتوں کی گواہی دینی ضروری ہوتی ہے۔اللہ تعالیٰ کی توحید،اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت اور عرف عام میں اسے کلمہ طیبہ سے تعبیر کیا گیا ہے،لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ میں یہ دونوں چیزیں موجود ہیں،اسلام قبول کرتے وقت لوگ انہی دو باتوں کی گواہی دیتے تھے۔جیسا کہ اوپر ذکر کیا گیا ہے اور قرآن حکیم میں بھی اپنے لیے مقام پر لا الہ الا اللہ اور محمد رسول اللہ کا ذکر موجود ہے اور اس بات پر تمام اہل اسلام کا اتفاق ہے۔ لا الہ الا اللہ کی فضیلت سوال:سنا ہے کہ جو شخص ستر ہزار مرتبہ لا الہ الا اللہ پڑھے اس کو دوزخ کی آگ سے نجات ملے گی کیا یہ بات صحیح ہے؟(الطاف حسین،دیپالپور) جواب:لا الہ الا اللہ کی اس تعداد کے متعلق تو کسی صحیح حدیث کے بارے میں مجھے علم نہیں،البتہ صحیح احادیث میں یہ بات موجود ہے کہ جس شخص نے صدق دل سے لا الہ الا اللہ کہا