کتاب: تفہیم دین - صفحہ 43
کتاب الموضوعات لابن الجوزی 1680 اور تنزیہ الشریعۃ المرفوعۃ عن الاحادیث الشنیعہ الموضوعہ 2/340)
بعض ائمہ نے ابراہیم بن محمد کے استاد علی بن ثابت کو مجہول قرار دیا ہے۔(نتائج الافکار اور ترتیب الموضوعات)لیکن اسے امام احمد نے ثقہ اور ابو حاتم رازی رحمۃ اللہ علیہ نے لا باس بہ قرار دیا ہے۔(الجرح والتعدیل 6/177)لہذا اس کی سند میں اصل علت ابراہیم بن محمد البصری ہے جس کی یہ منکر روایت ہے۔
"یتیم کے سر پر ہاتھ رکھنا"حدیث کی وضاحت
سوال:کیا یہ حدیث صحیح ہے کہ"جو آدمی کسی یتیم کے سر پر اللہ کی رضا کے لیے ہاتھ رکھتا ہے اس کے ہاتھ کے نیچے جتنے بال آتے ہیں اللہ ہر بال کے بدلے ایک نیکی عطا کرتا ہے۔"
جواب:یتیم بچوں کے سر پر دست شفقت رکھنا اجر کا باعث ہے اور ان کے ساتھ حسن سلوک کا حکم دیا گیا ہے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف شقاوت قلبی کی شکایت کی تو آپ نے فرمایا:
"مسکین کو کھانا کھلا اور یتیم کے سر پر ہاتھ رکھ"(مسند احمد بحوالہ فتح الباری 11/151)
حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:اس کی سند حسن ہے البتہ مذکورہ بالا الفاظ کے ساتھ یہ روایت ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے احمد،طبرانی،حلیۃ الاولیاء اور شرح السنۃ میں موجود ہے لیکن اس کی سند میں علی بن یزید الھانی منکر الحدیث ہے۔حافظ ابن حجر عسقلانی نے بھی فتح الباری 11/151 میں اس کی سند کو ضعیف کہا ہے۔واللہ اعلم بالصواب
عورتوں کا مساجد میں تبلیغی پروگرام منعقد کرنا
سوال:کیا عورتیں مساجد میں دینی و تبلیغی اجتماعات منعقد کر کے ایک دوسرے کو وعظ و نصیحت کر سکتی ہیں،جس طرح مرد مساجد میں جلسے اور کانفرنسیں کرتے ہیں؟ کتاب و