کتاب: تفہیم دین - صفحہ 414
آپ نے فرمایا:وہ جہنمیوں کا پسینہ وغیرہ ہے۔(رواہ مسلم،مشکوٰۃ 3639) الغرض اس معنی کی بےشمار احادیث ہیں جن سے معلوم ہوتا ہے کہ الکوحل یعنی شراب پینا حرام ہے،لہذا وہ دوا جس میں شراب ملائی گئی ہو خواہ وہ ہومیو کی ہو یا ایلوپیتھی کی یا دیسی اس کا استعمال حرام ہے۔جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ استعمال کے وقت وہ موجود نہیں ہوتی تو گزارش یہ ہے کہ شراب کی بیع اور خریداری بھی منع ہے جب یہ دوا خریدی جاتی ہے تو اس میں الکوحل ہوتی ہے،لہذا اس کا پینا حرام اور خریداری بھی۔ پیپسی و کوکا کولا مشروبات کا حکم سوال:بعض افراد کہتے ہیں کہ کولا مشروبات میں الکحل شامل ہوتی ہے،لہذا ان کا استعمال جائز نہیں،اپنی تحقیق کے مطابق اس کی شرعی حیثیت بیان کریں۔(سائل مذکورہ،ڈسکہ) جواب:پیپسی و کوکا کولا مشروبات بعض افراد سے سنا گیا ہے کہ اس میں پیپسین ہوتی ہے جو سور سے بنتی ہے لیکن مجھے اس کے بارے میں کوئی قطعی بات معلوم نہیں۔کسی چیز پر حرمت یا حلت کا حکم لگانے سے پہلے اس کی اچھی طرح چھان بین ضروری ہے میں اس کے بارے ابھی تک کوئی تحقیق نہیں کر سکا۔ ایلوپیتھک ادویات میں الکوحل سوال:جہاد ٹائمز 11 تا 17 محرم میں آپ سے ہومیو پیتھک طریقہ علاج کے بارے پوچھا گیا کہ اسلامی عقائد کی رو سے جائز ہے یا نہیں کیونکہ الکوحل وغیرہ استعمال ہوتی ہے جو کہ اسلام میں بالکل حرام ہے اب میں یہ سوال پوچھنا چاہتی ہوں کہ ایلوپیتھک ادویات میں بھی الکوحل استعمال ہوتی ہے ان کا استعمال کیسا ہے نیز ایام ماہواری میں قرآن چھونے کا کیا حکم ہے۔(ایک سائلہ،فیصل آباد) جواب:آپ کے اس سوال کا جواب بھی بالکل واضح ہے اور پچھلے سوال کے ضمن میں