کتاب: تفہیم دین - صفحہ 408
ویڈیو اور موسیقی والی شادیوں میں شرکت سوال:ایسی شادیاں جہاں پر موسیقی اور ویڈیو بنانے کا اہتمام ہو اس میں شرکت کرنا کیسا ہے؟ جواب:ایسی شادیوں میں شرکت کرنا درست نہیں اس لئے کہ موسیقی سننا اور بجانا شرعا ناجائز و حرام ہے،سورۃ بنی اسرائیل 63 میں ارشاد باری تعالیٰ ہے:"ان میں سے جس کو تو اپنی آواز سے پھسلا سکتا ہے پھسلا لے۔"یعنی شیطان کو جب ڈھیل دی گئی تو اسے یہ بھی چھٹی مل گئی کہ وہ انسانوں کو اپنی آواز کے ذریعے اگر پھسلا سکتا ہے تو اپنا کام کر کے دیکھے۔اس آواز کے بارے کئی مفسرین نے لکھا ہے کہ اس سے مراد گانا بجانا مزامیر اور ہر وہ آواز ہے جس میں اللہ کی نافرمانی ہو۔اسی طرح سورۃ لقمان میں عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی تفسیر کے مطابق آیت نمبر 6 میں لہو الحدیث سے مراد گانا بجانا ہے۔ لہذا گانا بجانا آلات موسیقی شرعی طور پر درست نہیں۔تصویر اتارنا اور اتروانا بھی شرعا حرام ہے۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک حدیث میں ہے کہ مصورین کو قیامت والے دن سب سے سخت عذاب ہو گا۔لہذا تصویر بنوانا بھی شرعا درست نہیں اور وہ مجالس جہاں پر یہ خلاف شرع کام ہو رہے ہیں ان میں شرکت کرنا صحیح نہیں۔سورۃ نساء آیت نمبر 14 میں اللہ نے فرمایا:اور اللہ تمہارے پاس اپنی کتاب میں یہ حکم نازل کر چکا ہے کہ تم جب کسی مجلس والوں کو اللہ کی آیات کے ساتھ کفر کرتے اور مذاق اڑاتے ہوئے سنو تو اس مجمع میں ان کے ساتھ نہ بیٹھو جب تک کہ اس کے علاوہ اور باتیں نہ کرنے لگ جائیں۔ورنہ تم بھی اس وقت انہی جیسے ہو بےشک اللہ تعالیٰ منافقین اور کافروں کو جہنم میں جمع کرنے والا ہے۔ اس آیت کریمہ سے معلوم ہوا کہ ایسی مجالس جہاں پر احکام شرع کی خلاف ورزی ہو رہی ہو ان میں شرکت کرنا منع ہے اور شرکت کرنے والا بھی انہیں جیسا ہو گا۔آپ کی ایک حدیث میں ہے کہ جو آدمی اللہ اور یوم آخرت پر ایمان رکھتا ہے وہ ایسے