کتاب: تفہیم دین - صفحہ 40
لیکن اگر اللہ تعالیٰ کسی کو مرنے سے پہلے توبہ کی توفیق دے دے اور موت سے پہلے وہ شرک چھوڑ کر توحید پر گامزن ہو جائے تو شرک کا گناہ معاف ہو جائے گا۔اور یہ بھی یاد رہے کہ شرکیہ عقائد و اعمال سب کے لئے شرک ہوتے ہیں۔کافروں کے لئے بھی اور مسلمانوں کے لئے بھی،مسلمان ہو کر بھی اگر شرکیہ عقائد و اعمال اختیار کر لے تو مشرک ہو جائے گا اور شرک یہ ہے کہ آدمی اللہ کی ذات،صفات اور عبادت میں کسی بھی مخلوق کو حصہ دار بنا دے۔جیسے اللہ کی صفت عالم الغیب والشہادۃ ہے یہ صفت اس کی مخلوق میں سے کسی میں تسلیم کر لے تو مشرک ہو جائے گا۔اس بات کی تفصیل کے لئے ملاحظہ ہو(کتاب التوحید،توحید خالص اور ہدایۃ المستفید وغیرھا)
رجب کے کونڈوں کی شرعی حیثیت
سوال:کیا ماہ رجب کی 22 تاریخ کو جو کونڈے امام جعفر صادق کے نام پر پکائے جاتے ہیں ان کی کوئی شرعی دلیل موجود ہے؟(عبدالستار گوجر۔مکہ کالونی لاہور)
جواب:رجب کے مہینے میں جو 22 تاریخ کو کونڈے پکائے جاتے ہیں اس کا شرعی طور پر کوئی ثبوت نہیں یہ رسوم و بدعات کے قبیل سے ہے اور ان کی ایجاد لکھنو میں ہوئی ہے۔محمد حسین نجفی شیعہ مجتہد صاحب اپنی کتاب"اصلاح الرسوم الظاھرۃ بکلام العترۃ الطاھرہ"کے ص 283 پر آٹھویں باب میں(22 رجب کے کونڈے)کے ضمن میں رقمطراز ہیں۔
"منجملہ ان غلط رسوم کے ایک 22 رجب کے کونڈے بھی ہیں یہ رسم پہلے پہل ہندوستان سے نکلی اور پھر رفتہ رفتہ مختلف ممالک میں پھیل گئی اور روز بروز پھیل رہی ہے،مرزا صاحب(شیعہ مجتہد)نے اپنے انٹرویو میں تسلیم کیا ہے کہ وہ اس ایجاد کے عینی گواہ ہیں کہ ان کے سامنے لکھنو میں ایجاد ہوئی ان کا دین اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔"
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور ائمہ محدثین رحمہم اللہ اجمعین سے اس کا کوئی ثبوت نہیں۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا صحیح البخاری وغیرہ میں ارشاد ہے: