کتاب: تفہیم دین - صفحہ 399
بیہقی 10/196 حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں اس کی سند قوی ہے۔بلوغ المرام 1544)پھر اس کے لئے بربادی ہے،لہذا جھوٹ کہنے سے اجتناب کرنا چاہیے۔ چلتے پھرتے ذکر اللہ سوال:چلتے پھرتے ذکر اللہ جائز ہے کہ نہیں؟(اخت طاہر،کراچی) جواب:سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ "كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يذكر الله على كل أحيانه" "رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہر حالت میں اللہ کا ذکر کرتے تھے"۔(مسلم 117/373) ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿الَّذِينَ يَذْكُرُونَ اللّٰهَ قِيَامًا وَقُعُودًا وَعَلَىٰ جُنُوبِهِمْ ﴾(آل عمران۱۹۱) "عقل والے وہ لوگ ہیں جو اللہ کو کھڑے ہو کر،بیٹھ کر اور پہلوؤں کے بل یاد کرتے ہیں۔" اس آیت کریمہ سے بھی معلوم ہوا کہ اللہ کا ذکر کھڑے ہو کر،بیٹھ کر اور پہلو کے بل لیٹ کر بھی کیا جا سکتا ہے۔ عورت کے غیر محرم مرد سے مصافحہ کی شرعی حیثیت سوال:بعض قبائل میں کئی ایسی عادات ہیں جو خلاف شرع ہیں مثلا آنے والا مہمان ہاتھ بڑھا کر عورتوں سے مصافحہ کرتا ہے،جب کہ اس عمل(مصافحہ)سے انکار بغض و عداوت کو جنم دیتا ہے،ایسی صورت میں قرآن و حدیث کے مطابق کیا طریقہ اختیار کیا جائے۔ جواب:عورتوں کا غیر محرم مردوں سے مصافحہ کرنا ناجائز ہے۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں سے بیعت لیتے ہوئے فرمایا: