کتاب: تفہیم دین - صفحہ 392
جائے اسے دنیاوی جھمیلوں میں جھونک سکتے ہیں اور خالص اللہ کا دین پڑھائیں اور مجاہد فی سبیل اللہ بنانے کی بھرپور کوشش کریں۔اللہ تعالیٰ آپ کی محنتوں اور کاوشوں کو دین اسلام کی سر بلندی کے لئے بار آور کرے۔(آمین) گھر میں تصویر لٹکانے کا حکم سوال:کیا گھر میں میت کی تصویر لٹکانی جائز ہے؟ جواب:گھروں میں ذی روح اشیاء کی تصاویر لٹکانا جائز نہیں خواہ وہ ذی روح ابھی زندہ ہو یا اسے موت آ جائے،خواہ یاد گیری کے لئے ہو یا کسی اور مقصد کے لئے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے علی رضی اللہ عنہ سے فرمایا تھا: (لا تدع صورة إلا طمستها،ولا قبرا مشرفا إلا سوَّيته)(صحیح مسلم) "کوئی صورت نہ چھوڑ مگر اسے مٹا دے اور جو قبر اونچی ہو اسے برابر کر دے۔" یعنی عام قبروں کی طرح،اس صحیح حدیث سے معلوم ہوا کہ تصویریں ختم کرنے کا حکم ہے لٹکانے کا نہیں۔ جانداری تصویر والے لباس سوال:کیا نماز پڑھتے وقت ایسی جیکٹ یا قمیص پہنی جا سکتی ہے جس پر کسی پرندے یا جاندار کی تصویر ہو۔(محمد یٰسین،راوی سپننگ رائیونڈ) جواب:کسی بھی جاندار،ذی روح پرندے وغیرہ کی تصویر بالکل ناجائز اور حرام ہے،حرمت تصویر پر بےشمار احادیث صحیحہ موجود ہیں،عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کے پاس ایک شخص آیا،اس نے کہا:میں تصویر بناتا ہوں آپ ان کے متعلق مجھے فتویٰ دیں،ابن عباس رضی اللہ عنہما نے اپنے دونوں ہاتھ رکھے اور فرمایا:میں تمہیں اس بات کی خبر دوں