کتاب: تفہیم دین - صفحہ 386
لیکن سونے کی انگوٹھی یا گھڑی پہننا مردوں کے لئے جائز نہیں ہے۔یہ صرف عورتوں کے لیے خاص ہے،اس لیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایسی بہت سی حدیثیں مروی ہیں جو مردوں کے لیے سونے اور ریشم کی حرمت اور عورتوں کے لیے ان کی اباحت پر دلالت کرتی ہیں۔ گھڑی باندھنا سوال:ہاتھ میں گھڑی باندھنے کا کیا حکم ہے؟ بہت سے لوگ یہ سمجھ کر کہ اس میں عورتوں کی مشابہت ہے ہمیں گھڑی باندھنے سے منع کرتے ہیں؟ جواب:میں گھڑی پہننے میں کوئی حرج نہیں سمجھتا،اس میں عورتوں سے مشابہت کی کوئی وجہ نہیں،کیونکہ عورتوں اور مردوں کی گھڑیاں مختلف ہوتی ہیں،اگر ایک جیسی بھی ہوں تو بھی کوئی حرج نہیں بالکل اسی طرح جس طرح کہ عورتوں اور مردوں کی انگوٹھی مشترک ہوتی ہے اور دونوں کے لیے پہننا درست ہے،اس کے علاوہ گھڑی باندھنے کا مقصد زیب و زینت نہیں ہوتا بلکہ اوقات جاننے کے لیے باندھی جاتی ہے۔ اجنبی عورت سے مصافحہ سوال:اجنبی عورت سے مصافحہ کرنا جائز ہے؟ جواب:محرم کے علاوہ دوسرے کسی مرد کے لیے عورتوں سے مصافحہ کرنا مطلقا جائز نہیں ہے،خواہ عورتیں جوان ہوں یا بوڑھی ہوں اور مصافحہ کرنے والے جوان ہوں یا بوڑھے،کیونکہ ایسا کرنے سے دونوں کے فتنہ میں واقع ہونے کا خطرہ ہے،اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے بسند صحیح ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"میں عورتوں سے مصافحہ نہیں کرتا۔"اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں:"رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ نے کبھی کسی عورت کا ہاتھ نہیں چھوا،آپ کلام کے سہارے عورتوں سے بیعت لیا کرتے تھے۔"ہاتھوں پر کسی حائل کے ہونے یا نہ ہونے سے کوئی فرق نہیں پڑتا،اس لیے کہ