کتاب: تفہیم دین - صفحہ 38
ہے۔آپ نے فرمایا: (من بدل دينه فاقتلوه)(مسند احمد،بخارى وغيره "جو شخص اپنا دین تبدیل کر لے اس کو قتل کر دو۔" لہذا تجدد پسند نیو جنریشن کو چاہیے کہ وہ اپنے آپ کو اسلام کے دائرہ میں محدود رکھیں۔مغرب زدہ ہو کر اپنے آپ کو جہنم میں نہ جھونکیں۔مسلمان والدین کو چاہیے کہ اپنے بچوں کی تربیت اسلامی اصولوں پر کریں تاکہ وہ اسلام پر اعتراض کرنے والے نہ ہوں بلکہ اسلام پر عمل کرنے والے سچے مسلمان ہوں۔ حدیث کی وضاحت سوال:عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کی روایت کا خلاصہ یہ ہے کہ والدین کی طرف نظر رحمت سے دیکھنے سے ثواب حج حاصل ہوتا ہے،مشکوٰۃ 4944 کیا یہ حدیث اور اس میں ذکر کردہ فضیلت صحیح حدیث سے ثابت ہے۔(محمد صدیق،ایبٹ آباد) جواب:عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ"نہیں ہے کوئی نیک اولاد جو اپنے والدین کی طرف نظر رحمت سے دیکھے مگر اللہ ہر نظر کے بدلے اس کے لئے ایک حج مبرور لکھ دیتا ہے۔صحابہ کرام نے کہا:اگر ہر روز سو مرتبہ دیکھے"آپ نے فرمایا:ہاں،اللّٰه اکبر و اطیب،اللہ سب سے بڑا اور سب سے پاکیزہ ہے۔یہ روایت موضوع و من گھڑت ہے اس کی سند میں نہشل بن سعید ہے۔ نہشل متروک ہے،امام اسحاق بن راہویہ نے اسے کذاب قرار دیا ہے(تقریب مع تحریر 4/25۔علامہ البانی رحمۃ اللہ علیہ نے بھی اسے سلسلہ الاحادیث الضعیفۃ 6273)میں موضوع قرار دیا ہے جیسا کہ ہدایۃ الرواۃ کی تعلیق میں مذکور ہے،لہذا یہ روایت جعلی اور بناوٹی ہے۔حدیث رسول نہیں ہے۔