کتاب: تفہیم دین - صفحہ 369
"جس نے غیراللہ کی قسم کھائی اس نے شرک کیا۔" (ابوداؤد کتاب الایمان والنذور 3251،ترمذی 1535) عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں ایک قافلے میں باپ کی قسم کھاتے ہوئے پایا تو آپ نے فرمایا: (إِنَّ اللّٰهَ يَنْهَاكُمْ أَنْ تَحْلِفُوا بِآبَائِكُمْ،فَمَنْ كَانَ حَالِفًا فَلْيَحْلِفْ بِاللّٰهِ أَوْ لِيَصْمُتْ) "بےشک اللہ تمہیں تمہارے باپوں کی قسم کھانے سے منع کرتا ہے جو شخص قسم کھانا چاہے اللہ کی قسم کھائے یا خاموش رہے۔" (ابوداؤد 3249،بخاری 6648 مسلم 1646) مذکورہ بالا احادیث صحیحہ صریحہ سے معلوم ہوا کہ غیراللہ کی قسم کھانا حرام و شرک ہے اس سے اجتناب کرنا چاہیے جو لوگ اپنی باتوں میں دودھ پتر کی قسم،پیر کی قسم،مرشد کی قسم،سید کی قسم،ماں باپ کی قسم،محبت کی قسم وغیرہ جیسے الفاظ استعمال کرتے ہیں انہیں اپنے محبوب رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی مذکورہ بالا احادیث پر سنجیدگی و متانت سے غور و خوض کرنا چاہیے اور ناجائز و حرام قسموں سے مکمل پرہیز کرنا چاہیے۔