کتاب: تفہیم دین - صفحہ 362
کی چار دیواری مقرر کیا ہے تاکہ یہ اپنے گھر کے اندر رہ کر اپنے آپ کی حفاظت کر سکے اور شیاطین اور ان کے چیلوں سے محفوظ ہو جائے کیونکہ عورت جب گھر سے نکلتی ہے تو شیطان اس کو جھانکتا ہے جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:عورت چھپانے کی چیز ہے جب یہ نکلتی ہے تو شیطان اسے جھانکتا ہے۔(ترمذی بحوالہ مشکوٰہ 3109) اس سے معلوم ہوا ہے کہ عورت جب اپنے گھر سے نکلتی ہے تو شیطان اسے لوگوں کی نظروں میں مزین کر دیتا ہے اور لوگ اسے اپنے دامن تزویر میں پھانسنے کے لئے نگاہیں اٹھا اٹھا کر دیکھتے ہیں،ہمارے معاشرے میں کتنی ہی ایسی خواتین ہیں جو گھروں سے نکلیں اور درندہ صفت انسانوں کی بھینٹ چڑھ گئیں۔رب ذوالجلال والاکرام کے قواعد و ضوابط بڑے پُر حکمت اور تقدس پر مبنی ہیں۔شریعت نے اسی لئے پابندی عائد کر دی کہ کوئی عورت محرم کے بغیر اکیلی سفر نہ کرے۔عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:کوئی مرد ہرگز کسی عورت سے خلوت اختیار نہ کرے اور ہرگز کوئی عورت محرم کے بغیر سفر نہ کرے۔ایک آدمی اٹھا،اس نے کہا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم میرا نام فلاں فلاں غزوے میں لکھا جا چکا ہے اور میری بیوی حج کے لئے نکلی ہے،آپ نے فرمایا:تو جا اپنی عورت کے ساتھ حج کر۔(بخاری،مسلم،ابن حبان،ابن خزیمہ،مسند احمد،مسند ابی یعلی،مسند طیالسی،بیہقی،ابن ماجہ)عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:عورت محرم کے بغیر سفر نہ کرے۔(ابن حبان 5/177) ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:عورت کو محرم کے بغیر سفر کرنا حلال نہیں۔(ابن حبان 5/178) مذکورہ بالا احادیث صحیحہ صریحہ سے معلوم ہوا کہ عورت کو سفر پر جانے کے لئے محرم کے ساتھ اختیار کرنا ضروری ہے اکیلی یا غیر محرم کے ساتھ سفر نہیں کر سکتی۔ علامہ عبیداللہ محدث مبارکپوری فرماتے ہیں:"عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کی حدیث میں محرم کے بغیر عورت کے سفر کی حرمت پر دلیل ہے اور یہ حدیث سفر کی قلت